افغانستان کے شمالی صوبے بلخ میں پیر کو ایک خودکش حملے میں کم از کم تین افغان فوجی ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ 18 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
افغان حکام نے واقعے کی ابتدائی اطلاعات کے حوالے سے کہا ہے کہ صوبہ بلخ کے ضلع دہدادی میں افغان نیشنل آرمی کی ایک بس کو نشانہ بنایا گیا جس میں فوجی اہلکار سوار تھے۔
عینی شاہدین نے مقامی نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہوں نے کم از کم آٹھ مرنے والے افراد کو دیکھا ہے۔
ذرائع ابلاغ کو بھیجے گئے ایک بیان میں طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملہ کرنے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ مرنے والوں کی تعداد اس سے بہت زیادہ ہے۔
حملے سے دو روز قبل ہی افغانستان، پاکستان، چین اور امریکہ نے افغان حکومت اور طالبان نمائندوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کا اعلان کیا تھا جو رواں ماہ ہو سکتے ہیں۔
پاکستان، افغانستان، چین اور امریکہ کے نمائندوں پر مشتمل چار فریقی گروپ کا تیسرا اجلاس ہفتہ کو اسلام آباد میں ہوا جس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا کہ شرکا نے جنگ سے تباہ حال ملک میں مصالحتی عمل کے لائحہ عمل پر اتفاق کیا ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ مفاہمتی عمل کا نتیجہ افغانستان میں ایک سیاسی حل، تشدد کا خاتمہ اور دیرپاامن ہونا چاہیے۔