امدادی کارکنوں نے پیر کے روز میامی کے ساحلی علاقے میں منہدم ہونے والی عمارت کے ملبے میں سے مزید تین افراد کی باقیات نکال لی ہیں، جس کے بعد ہلاک ہونے والوں کی تعداد 27 ہو گئی ہے جب کہ 118 افراد ابھی تک لاپتا ہیں۔
میامی ڈیڈ کاؤنٹی کی میئر ڈینیلا لیوین کاوا نے کہا ہے کہ اب زندہ بچ جانے والوں کی توقعات تقریباً ختم ہو چکی ہیں۔
عمارتیں مہندم کرنے والے ماہرین نے کثیر منزلہ عمارت کے باقی بچ جانے والے حصے کو اس خدشے کے پیش نظر زمین بوس کر دیا کہ کہیں وہ بھی نہ گر پڑے۔
باقی ماندہ عمارت گرانے میں چند سیکنڈ کا وقت لگا اور وہ زمین پر آ گری۔
عمارت گرنے کے بعد میئر کا کہنا تھا کہ اب میں اطمینان محسوس کر رہی ہوں کیونکہ یہ عمارت غیر مستحکم اور کمزور ہو چکی تھی اور امدادی کوششوں میں رکاوٹ بن رہی تھی، کیونکہ ہر وقت اس کے گرنے کا خدشہ لاحق تھا۔
حکام کی جانب سے کلیئرنس ملنے کے بعد اتوار کی شب گئے چیمپلین ٹاور عمارت کے باقی ماندہ حصے کو دھماکے سے تباہ کیا گیا۔
اس منظر کو دیکھنے کے لیے متعدد افراد موقع پر موجود تھے اور وہ عمارت کے مسمار ہونے کے مناظر کو اپنے موبائل کیمروں میں محفوظ کرتے رہے۔
بارہ منزلہ عمارت کا ایک حصہ 24 جون کو گر گیا تھا جس کے نتیجے میں27 افراد ہلاک اور 118 لاپتا ہو گئے تھے۔
فلوریڈا میں منگل کو ایلسا نامی سمندری طوفان کی آمد کی پیش گوئی ہے جس کے پیشِ نظر حکام نے عمارت کے بقیہ حصے کو بھی گرانے کا فیصلہ کیا۔
عمارت کے بقیہ حصے کو گرانے سے قبل میامی کی ڈیڈ کاؤنٹی کی میئر ڈینیلا لیون کاوا نے مقامی شہریوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ اپنے گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں اس وقت تک بند رکھیں جب تک عمارت کو مکمل طور پر گرا نہیں دیا جاتا۔
24جون کو عمارت کے انہدام کے بعد کے ابتدائی گھنٹوں کے علاوہ کسی کو بھی زندہ نہیں بچایا جا سکا۔