چینی حکمرانی کے خلاف تبتیوں کا احتجاج

چینی حکمرانی کے خلاف تبتیوں کا احتجاج

احتجاجی مظاہرے نہ کریں: نیپالی حکام

تبّت کے سرگرم سیاسی کارکن چین کی حکمرانی کے خلاف تبّت کی 1959 کی ناکام بغاوت کی برسی کے موقعے پر احتجاجی مظاہرے کرنے کی آخری تیاریاں کررہے ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیمیں بدھ کے روز نیویارک میں اقوامِ متحدہ کی عمارت کے باہر اور واشنگٹن، لندن، اٹلی، سویڈن اور پیرس میں چینی سفارت خانوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

10 مارچ کو اُس بغاوت کی 51 ویں برسی ہے، جس کے نتیجے میں تبّت کے روحانی لیڈر دلائى لاماجلا وطن ہوکر بھارت چلے گئے تھے۔ اسی دن اُن خوں ریز بلووں کی دوسری برسی بھی ہے، جو تبّت کے دارالحکومت لاسا میں پھیل گئے تھے۔

دلائى لاما بدھ کے روز بھارت کے شہر دھرم سالہ میں، جہاں تبت کی جلا وطن حکومت قائم ہے ایک خصوصی تقریر کریں گے۔

نئى دہلی میں منگل کےروز سرگرم تبتی سیاسی کارکنوں نے چینی سفارت خانے میں داخل ہونے کی ایک ناکام کوشش کی۔ بھارتی پولیس نے تقریباً دو درجن احتجاجی مظاہرین کو عمارت میں داخل ہونے سے پہلے ہی حراست میں لے لیا۔

برابر کے ملک نیپال میں حکام نے حفاظتی انتظامات میں اضافہ کردیا ہے اور جلا وطن تبّتی باشندوں کو خبر دار کیا ہے کہ وہ احتجاجی مظاہرے نہ کریں۔