تبت کی خواتین فٹ بال ٹیم کو امریکہ کا ویزا جاری کرنے سے انکار کر دیا گیا ہے، اس ٹیم نے ڈیلاس میں ہونے والے ایک ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے کے لیے امریکہ جانا تھا۔
تبت کی خواتین کی فٹ بال ٹیم کی کوچ اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیسی چائیلڈرز نے کہا کہ 16 رکنی ٹیم نے جب 24 فروری کو نئی دہلی میں امریکہ کے سفارت خانے سے رابطہ کیا، تو انہیں بتایا گیا کہ ان کے پاس "امریکہ کا دورہ کرنے کا کوئی معقول جواز نہیں ہے۔"
ٹیم 9 سے 16 اپریل تک ڈیلاس فٹ بال کپ ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے کے لیے امریکہ کا ویزا حاصل کرنا چاہتی تھی۔
چائیلڈرز جن کا تعلق نیو جرسی سے ہے اور اُنھوں نے بھارت سے بھیجی گئی ایک ای میل میں کہا کہ سفارت خانے کے عہدیداروں نے نا تو دستاویزات کو دیکھا اور نا ہی انہوں نے کوئی اور تفصیل یا وجہ بیان کی ہے۔
ان 16 کھلاڑیوں میں دو کے سوائے باقی سب کے پاس بھارتی شناختی دستاویزات ہیں، جو بھارتی حکومت کی طرف سے تبت کے مہاجرین کو جاری کی جاتی ہیں۔
یہ دستاویزات پاسپورٹ کے متبادل کے طور پر استعمال ہوتی ہیں لیکن ان سے بھارتی شہریت کی نمائندگی نہیں ہوتی، دیگر دو افراد جن میں ایک ہیڈ کوچ بھی شامل ہے کے پاس بھارتی پاسپورٹ ہیں۔
چار دیگر کھلاڑی جو نیپال میں رہتی ہیں اُن کے پاس نیپال کا پاسپورٹ ہے، اُن چاروں کھلاڑیوں کا چار فروری کو (ویزے کے لیے) انٹرویو کھٹمنڈو میں ہوا تھا۔ چائیلڈرز نے کہا کہ ابھی تک انہیں اپنے ویزے سے متعلق حتمی فیصلے سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔
دوسری طرف امریکہ کے محکمہ خارجہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ وہ رازداری کے قوانین کی وجہ سے اس پر کوئی بات نہیں کریں گے۔
تاہم عہدیدار نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ میں امریکہ کا تبت سے متعلق موقف تبدیل نہیں ہوا ہے اور وہ تبت کو چین کا حصہ تسلیم کرتے ہیں۔
تبت کی فٹ بال ٹیم بغیر کسی ویزے کے مسئلے کے دو سال قبل جرمنی میں ہونے والے ایک ٹورنامنٹ میں شرکت کر چکی ہے۔