ٹلرسن کا ایشیا کے مشکل ’جغرافیائی حقائق‘ سے سابقہ پڑے گا: تجزیہ کار

فائل

حالانکہ امریکہ جنوبی بحیرہٴ چین کے متنازع جزیروں پر اقتدار اعلیٰ کا دعوے دار نہیں، امریکہ کا کہنا ہے کہ اُس کے قومی مفادات کے لیے یہ بات اہمیت رکھتی ہے کہ مختلف فریق اپنے دعوے پرامن طور پر آگے بڑھائیں

ڈونالڈ ٹرمپ کے نامزد کردہ وزیر خارجہ، ’اگزون موبیل‘ کے چیف اگزیکٹو افسر، ریکس ٹلرسن وہ شخص ہیں جن کا عالمی سطح پر تیل کے معاہدوں کا تجربہ منتخب صدر کی نگاہ میں ایک اثاثے کا درجہ رکھتا ہے۔ ایشیا میں، تجزیہ کار کہتے ہیں کہ تیل کی تلاش کے کام میں ’اگزون موبیل‘ کی شمولیت کا معاملہ امریکہ کے چوٹی کے سفارت کار کے لیے مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔

برسہا برس سے توانائی کے میدان میں یہ معروف ادارہ جنوبی بحیرہٴ چین کے قریب ویتنام کے ساحل کے پار تیل کی تلاش کا کام کرتا رہا ہے، جہاں زیر سمندر تیل کے ذخیرے ایک ایسے متنازع مقام پر واقع ہیں جس پر ویتنام اور چین دونوں کا دعویٰ ہے۔
اِس ماہ کے اوائل میں، ویتنام کے معاون وزیر اعظم ترن ڈِن ڈونگ نے ’اگزون موبیل‘ کے ایک اعلیٰ منتظم کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔
دونوں نے اس ملک میں تیل کی تلاش کے منصوبوں پر جاری قریبی تعاون کی اہمیت کی نشاندہی کی۔ اگزون موبیل ’کائی ووئی شن‘ کے گیس کے ذخیرے کی ترقی میں تعاون بحال رکھنے پر زور دیا۔

چین نے متنازع جنوبی بحیرہٴ چین میں تیل کی تلاش کرنے والے غیرملکی اداروں کو متنبہ کیا ہے۔

الیکس وارڈ کا تعلق ’ایٹلانٹک کونسل‘ میں بین الاقوامی سکیورٹی کے بارے میں برینٹ اسکوکروفٹ سینٹر کے معاون سربراہ ہیں۔ اُنھوں نے پیر کے روز ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ ’’چین اور شمالی کوریا کے ساتھ تنازعات کے امکان کو ختم کرانے کی کوششیں جاری رکھتے ہوئے، ٹلرسن کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ جنوبی کوریا اور جاپان جیسے اتحادیوں کو یقین دہانی کرائیں‘‘۔

توانائی کے ممکنہ وسائل پر کنٹرول کی تگ و دو اور جنوبی بحیرہٴ چین سے توانائی کے ذرائع کی ترسیل کے راستے اہمیت کے حامل معاملات ہیں، جن کے باعث سمندری تنازعات کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

حالانکہ امریکہ جنوبی بحیرہٴ چین کے متنازع جزیروں پر اقتدار اعلیٰ کا دعوے دار نہیں، امریکہ کا کہنا ہے کہ اُس کے قومی مفادات کے لیے یہ بات اہمیت رکھتی ہے کہ مختلف فریق اپنے دعوے پرامن طور پر آگے بڑھائیں۔

پیٹر ڈٹن امریکی بحریہ کے ’وار کالج‘ میں ’چائنا میری ٹائم اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ‘ کے سربراہ ہیں۔ ڈٹن بحیرہٴ جنوبی چین میں آزاد سفری سہولت کے امریکی مؤقف کے حامی ہیں۔

ڈٹن نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ ’’خطے میں امریکی معاشی تعلقات اور سیاسی اثر و رسوخ برقرار رکھنا بہت بڑا کام ہوگا‘‘۔

کمپنی کے سنہ 2015 کے مالیاتی اور کارکردی کے بارے میں تجزیاتی رپورٹ کے مطابق، ’اگزون موبیل‘ کی جانب سے تیل صاف کرنے کے عالمی کام کا تقریباً 20 فی صد ایشیا پیسیفک میں ہے، جس میں آسٹریلیا، چین، سنگاپور اور تھائی لینڈ شامل ہے۔

تاہم، ٹلرسن کی نامزدگی اور اُن کے ادارے کی جانب سے ایشیا سے متعلق منصوبوں کے بارے میں تجزیہ کاروں اور ماحولیات کے سرگرم کارکنان نے ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔