امریکہ کے وزیرِ خزانہ ٹموتھی گیتھنر آئندہ ہفتے چین اور جاپان کے راہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے جن میں عالمی معیشت کی صورتِ حال اور ایران پر اپنا جوہری پروگرام ترک کرنے کے لیے معاشی دباؤ بڑھانے کی حکمتِ عملی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
امریکی محکمہ خزانہ نے بدھ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ گیتھنر آئندہ منگل کو بیجنگ پہنچیں گے جہاں وہ وزیرِاعظم وین جیا باؤ، نائب صدر ژی جنپنگ، نائب وزیرِاعظم وانگ قیشان اور ایگزیکٹو نائب وزیرِاعظم لی کی قیانگ سے ملاقاتیں کریں گے۔
گیتھنر اپنے دورے کے دوسرے مرحلے میں جاپان جائیں گے جہاں ان کی جاپانی وزیرِاعظم یوشی ہیکو نوڈا سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں طے ہیں۔
بیان کے مطابق امریکی وزیرِخزانہ چینی قیادت سے عالمی معاشی ترقی کے فروغ سے متعلق معاملات کے علاوہ امریکی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کو کاروبار کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
امریکہ عرصہ دراز سے شکایت کرتا آیا ہے کہ چینی حکومت اپنی کرنسی، یوآن، کی قدر جان بوجھ کر کم رکھ کے چینی برآمد کنندگان کو فائدہ پہنچا رہی ہے جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کی باہمی تجارت میں امریکہ کو خسارہ ہورہا ہے۔
گزشتہ ماہ امریکی حکام نے کہا تھا کہ چینی یوآن کی قدر دیگر عالمی کرنسیوں کے مقابلے میں مسلسل کم چلی آرہی ہے۔
محکمہ خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ اپنے دوروں کے دوران ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں کے نفاذ کے لیے چین اور جاپان کی مدد حاصل کرنے کی بھی کوشش کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا نے ان دعووں کی بنیاد پر ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھیں کہ تہران حکومت جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ایران اس الزام کی تردید کرتا آیا ہے۔
دریں اثنا چین نے کہا ہے کہ وہ دیگر اقوام کے خلاف یک طرفہ پابندیوں کے نفاذ کی مخالفت کرتا ہے۔