قلعی کرنے والوں کی 'چاندی' ماند پڑنے لگی

’قلعی کے کام کو ابھی تک جاری رکھا ہوا ہے جسکی وجہ میرے پرانے گاہک ہیں جو اب بھی قلعی اور تانبے کے برتن کے استعمال کو سمجھتے ہیں،‘ برتن قلعی کرنے والے عبدالشفیع کی گفتگو۔
تانبے قلعی کرالو، بھانڈے (برتن) قلعی کرالو۔۔۔ ایک زمانے میں یہ آواز ہر گلی محلے میں سنی جاتی تھی مگر اب نہ پہلے کی طرح لوگ 'تانبے' کے برتن استعمال کرتے ہیں اور نہ گلی گلی اپنے روزگار کیلئے یہ آوازیں سنائی دیتی ہیں۔

ایک زمانے میں مٹی، پیتل اور صرف تانبے کے برتن استعمال کرنےکا رواج ہوا کرتا تھا مگر جیسی جیسے وقت نے کروٹ بدلی نت نئی ایجادوں کے ساتھ ساتھ برتنوں کی صورت میں بھی تبدیلیاں آگئیں۔ اب اسٹیل، ایلمونئم، کانچ اور پلاسٹک سے بنے برتنوں کے رواج نے تانبے اور جست سے بنے برتنوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

اور تو اور کچن ویئر میں استعمال ہونے والے خوبصورت ڈنر سیٹ سے لے کر کچن میں استعمال ہونے والے تمام اشیا میں جدت واقع ہوئی ہے۔ 'مائیکروویو' اور 'نان اسٹک' برتنوں کا رواج بھی اپنے عروج پر ہے جسمیں نہ کھانا جلے نہ ہی مزہ بدلے۔

ایسے میں تانبے کے برتنوں پر قلعی کرنے والے گنے چنے افراد ہیں جو اس کام سے وابستہ ہیں۔ ضعیف العمر عبد الشفیع کراچی کے علاقے سندھ سیکرٹریٹ کے احاطے میں برتنوں پر قلعی کرتے ہیں۔ ان کی عمر اب اتنی تو نہیں کہ وہ گلی گلی گھوم کر روزگار تلاش کرسکیں۔ انہوں نے ایک جگہ کو اپنا روزگار کا ذریعہ بنا لیا ہے جہاں لوگ آکر ان سے تانبے کے برتنوں کو چمکدار قلعی کرواتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ، ’اب تو گنے چنے ہی لوگ ہیں جو پرانے گاہک ہیں اور تانبے کے برتنوں کو قلعی کرواتے ہیں‘۔
وہ مزید بتاتے ہیں کہ، ’ایک دور میں یہ کام بہت ہوا کرتا تھا پرانے لوگ تانبے کے برتنوں میں کھانا پکایا اور کھایا کرتے تھے جسکا ذائقہ ہی اور ہوتا ہے اب تو سب پرانے دور جیسا نہیں رہا‘۔

اب تو ہوائی روزی بن گئی ہے کوئی کوئی آتا ہے تو روزگار مل جاتا ہے جبکہ اس پر کام کی نوعیت کا بھی اثر پڑتا ہے اگر کام اچھا ہو تو گاہک بندھے ہوئے ہوتے ہیں۔وہ بتاتے ہیں کہ گھروں کے استعمال کے برتنوں سمیت پکوان سینٹروں کی دیگیں بہی قلعی کرتے ہیں جن سے ان کی کمائی ہوجاتی ہے۔

عبدالشفیع پچھلے اٹھارہ سالوں سے اس کام سے وابستہ ہیں۔ وائس آف امریکہ سے گفتگو میں انکا کہنا تھا کہ، ’میں نے بہت سے کام بھی سیکھے

کراچی: برتنوں پر قلعی کرنے کا کام کیا جارہاہے

مگر اس قلعی کے کام کو ابھی تک جاری رکھا ہوا ہے جسکی وجہ میرے پرانے گاہک ہیں جو اب بھی قلعی اور تانبے کے برتن کے استعمال کو سمجھتے ہیں‘۔

وائس آف امریکہ کی نمائندہ سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ، ’تانبے کے برتنوں کے فوائد بہت ہیں

کراچی: تانبے کے برتنوں پر چمکدار قلعی

جبکہ اس سے ذائقہ بھی اچھا ہوجاتا ہے، بہت سے لوگ اسے برتنوں کی چاندی کہتے ہیں‘۔

عبدالشفیع کا کہنا ہے کہ، ’مہنگائی نے اس کام کو بھی سخت متاثر کیا ہے۔

کام کے دوران انھوں نے بتایا کہ، ’یہ کام صحت کے حوالے سے بھی کچھ ٹھیک نہیں، سانس کے ساتھ یہ کیمیکل جسم کے اندر داخل ہوجاتا ہے جو نقصاندہ ہے مگر پیٹ کی آگ کی خاطر انسان کو سب کچھ سہنا پڑتا ہے‘۔

پرانے دور کی کئی چیزیں اب ماضی کا حصہ بن چکی ہیں ایسے میں تانبے کے برتنوں کو قلعی لگاکر چمکا کر دینے والے ان گنے چنے قلعی والوں نے ان روایات کو زندہ رکھا ہوا ہے۔