حماس کے اعلیٰ عہدےدار صالح العاروری بیروت دھماکے میں ہلاک، حزب الله ریڈیو

حماس کے صالح العروری 2017 میں قاہرہ میں ایک نیوز کانفرنس میں گفتگو کر رہے ہیں۔ فائل فوٹو، رائٹرز

ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک رپورٹ میں لبنان میں حزب اللہ گروپ کے ٹی وی اسٹیشن کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حماس کے ایک اعلیٰ عہدیدار صالح العاروری منگل کو بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں ایک دھماکے میں مارے گئے۔

العاروری کا شمار حماس کے عسکری ونگ کے بانیوں میں کیا جاتا ہے۔

اے پی کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے 7 اکتوبر کو حماس اسرائیل جنگ شروع ہونے سے پہلے ہی انہیں ہلاک کرنے کی دھمکی دی تھی۔

اسرائیلی حکام نے اس واقعہ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ دھماکے میں چار افراد ہلاک ہوئے اور یہ حملہ ایک اسرائیلی ڈرون کے ذریعے کیا گیا۔

دھماکہ منگل کی شام ہوا

اس سے قبل اے پی نے بتایا تھا کہ لبنان کے دارالحکومت کے جنوبی مضافات کو منگل کی شام کو ایک دھماکے نے ہلا دیا، جس سے عسکریت پسند حزب اللہ گروپ کے گڑھ میں افراتفری پھیل گئی۔ تاہم فوری طور پر دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں ہو سکی۔

ایرانی سپریم لیڈر کے دفتر کی ایک سرکاری ویب سائٹ کی طرف سے جاری کردہ اس تصویر میں، آیت اللہ علی خامنہ ای، دائیں طرف، تہران میں فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ، مرکز، اور ان کے نائب صالح العاروری سے ملاقات کر رہے ہیں، 21 جون2023، بذریعہ اے پی ۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں شدید نقصان اور آگ دکھائی دے رہی ہے۔ یہ دھماکہ دو ماہ سے زائد عرصے میں لبنان کی جنوبی سرحد پر اسرائیلی فوجیوں اور حزب اللہ کے ارکان کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران ہوا ہے۔

8 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے، لڑائی سرحد سے چند میل (کلومیٹر) کے فاصلے پر مرکوز ہے لیکن کئی بار اسرائیل کی فضائیہ نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو اندر تک نشانہ بنایا ہے۔

اس سے قبل، حزب اللہ نے کہا تھا کہ اس کے جنگجوؤں نے لبنان اسرائیل سرحد پر اسرائیلی فوجی چوکیوں کو ہدف بنا کر کئی حملے کیے ہیں۔

یہ رپورٹ اے پی کی اطلاعات پر مبنی ہے