امریکی سیکرٹ سروس کےکتے کیلئے بہادری کا برطانوی اعزاز

فائل فوٹو

امریکی سیکرٹ سروس کے لئے کام کرنے والے ایک کتے کو صدر اوباما کے دور صدارت میں وہائٹ ہاوس پر ایک ممکنہ حملے کو ناکام بنانے کے لئے ایک برطانوی خیراتی ادارے کی جانب سے ’’آرڈر آف میرٹ‘‘ کا اعزاز دیا گیا ہے۔ اعزاز وصول کرنے کے لئے 'ہری کین' کو خاص طور پر لندن لیجایا گیا۔

کتے کا نام ہے 'ہری کین'.اور وہ امریکی سیکرٹ سروس کے لئے کام کرنے والے مارشل میرارچی کے زیر نگرانی تھا ۔اسے امریکی سیکرٹ سروس کا انتہائی تربیت یافتہ کتا سمجھا جاتا تھا۔

واقعہ اکتوبر 2014 میں پیش آیا جب سابق صدر براک اوباما اور ان کا خاندان وائٹ ھاؤس میں موجود تھے۔ ایک شخص باڑھ پھلانگ کر وائٹ ھاؤس میں داخل ہو گیا جہاں موجود سیکورٹی ٹیم نے اسے روکنے کی کوشش کی۔ عین اس وقت ہری کین اور سیکورٹی افسر مارشل میرارچی فوری حرکت میں آئے۔

مارشل میرارچی کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے اس شخص کو سیکورٹی ٹیم کے ساتھ لڑتے دیکھا تو ہری کین نے فوراً دوڑ لگائی اور سیکورٹی اہلکاروں کے بیچ میں سے گذرتے ہوئے اندر داخل ہونے والے شخص کو دبوچ لیا۔ اس شخص نے کتے پر مکوں اور لاتوں کی بارش کر دی۔ سیکورٹی اہلکار کا کہنا تھا کہ عام طور پر یہ توقع نہیں کی جاتی کہ کوئی شخص کتے پر پر تشدد انداز میں حملہ کرے۔ لہذا میں ایک جگہ بیٹھ کر اس کتے کی کارروائی کو دیکھتا رہا۔

ہری کین نے حملہ آور کے بازو میں دانت گاڑ دیے اور اسے گھسیٹ کر زمین پر گرا دیا۔ اس کے بعد مسلح سیکورٹی گارڈز نے اس پر قابو پا لیا۔ اس لڑائی میں ہری کین بھی بری طرح زخمی ہو گیا تھا۔

مارشل میراچی نے بتایا کہ جب اس کارروائی کے بعد اس نے ہری کین کو دیکھا تو وہ اس کی جانب اس انداز میں دیکھ رہا تھا گویا پوچھ رہا ہو، ’’کیوں جی، میں نے اچھا کام کیا ناں؟‘‘ میراچی کا کہنا تھا کہ ہری کین یہ نہیں جانتا تھا کہ اس نے وائٹ ھاؤس کی حفاظت کی ہے۔ وہ یہ نہیں جانتا تھا کہ امریکی صدر اور ان کا خاندان وائٹ ھاؤس کے اندر موجود تھا۔ وہ یہ کام صرف میرے لیے کر رہا تھا۔

ہری کین کو یہ ایوارڈ جانوروں پر کام کرنے والے برطانوی خیراتی ادارے پی ڈی ایس اے نے دیا ہے۔ اس ادارے کے ڈائریکٹر جنرل جان میک لوغلن نے ایوارڈ کے بارے میں بتایا کہ یہ ایسے جانوروں کو دیا جاتا ہے جو معاشرے کیلئے غیر معمولی خدمت انجام دیتے ہوئے انسانوں اور جانوروں کے درمیان تعلق سے ماورا ہو کر اپنے فرض کی ادائیگی کرتا ہے۔

اپنے لندن کے سفر کے دوران ہری کین کو وی آئی پی پروٹوکول دیا گیا۔ اسے ہوائی اڈے سے ایک لیموزین میں لایا گیا، جس میں اسے اپنے محافظ اور ٹرینر کے ساتھ خاص طور پر تیار کی گئی سیٹ پر بٹھایا گیا۔

یہ کتا 2016 میں سرکاری ڈیوٹی سے ریٹائر ہو گیا اور اب وہ گلے میں ایوارڈ پہن کر میرارچی کے ساتھ اس کے گھر پر رہتا ہے۔