اظہارِ خیال کرتے ہوئے، آغا ناصر نے کہا کہ دونوں شاعروں میں کچھ مماثلت بھی ہے اور دونوں مختلف بھی ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ فراز کی شاعری میں نوجوانوں کے لیے زیادہ اپیل ہے
واشنگٹن —
بدھ کو ممتاز شاعر فیض احمد فیض اور جمعرات کو ایک اور مقبول شاعر احمد فراز کی سالگرہ تھی۔
اِس موقعے پر پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز اور فراز فاؤنڈیشن کے علاوہ دوسری ادبی اور ثقافتی تنظیموں نے تقاریب منعقد کیں اور ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر خصوصی پروگرام پیش کیے گئے۔
’وائس آف امریکہ‘ کے پروگرام، ’اِن دی نیوز‘ میں ممتاز دانشور اور شاعر افتخار عارف اور ممتاز ادیب، دانشور اور براڈکاسٹر آغا ناصر نے اِس پر روشنی ڈالی کہ اِن دونوں شعرا نے پاکستان کے ادب اور ثقافت پر کیا نقوش چھوڑے ہیں۔
افتخار عارف نے کہا کہ فیض احمد فیض کی شخصیت ہمہ جہت تھی اور اُن کے دور میں اُن کی قدو قامت کی کوئی اور ادبی شخصیت نظر نہیں آتی۔’ وہ ایک نمائندہ آواز تھے۔ اُن کی شاعری نے ایک ادیب و شاعر کی حیثیت میں بین الاقوامی سطح پر اُن کو نمایاں کیا‘۔
جناب آغا ناصر نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ دونوں شاعروں میں کچھ مماثلت بھی ہے اور دونوں مختلف بھی ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ فراز کی شاعری میں نوجوانوں کے لیے زیادہ اپیل ہے۔
دونوں شعرا کو خراج عقیدت پر مبنی تفصیلی آڈیو رپورٹ سننے کےلیے کلک کیجئیے:
اِس موقعے پر پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز اور فراز فاؤنڈیشن کے علاوہ دوسری ادبی اور ثقافتی تنظیموں نے تقاریب منعقد کیں اور ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر خصوصی پروگرام پیش کیے گئے۔
افتخار عارف نے کہا کہ فیض احمد فیض کی شخصیت ہمہ جہت تھی اور اُن کے دور میں اُن کی قدو قامت کی کوئی اور ادبی شخصیت نظر نہیں آتی۔’ وہ ایک نمائندہ آواز تھے۔ اُن کی شاعری نے ایک ادیب و شاعر کی حیثیت میں بین الاقوامی سطح پر اُن کو نمایاں کیا‘۔
جناب آغا ناصر نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ دونوں شاعروں میں کچھ مماثلت بھی ہے اور دونوں مختلف بھی ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ فراز کی شاعری میں نوجوانوں کے لیے زیادہ اپیل ہے۔
دونوں شعرا کو خراج عقیدت پر مبنی تفصیلی آڈیو رپورٹ سننے کےلیے کلک کیجئیے:
Your browser doesn’t support HTML5