پاکستان کی بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی ایک بین الاقوامی رجحان ہے اور دہشت گردوں کا کوئی ملک، مذہب اور مسلک نہیں ہوتا، لہذا اس سے نمٹنے کے لیے مربوط عالمی کوششوں کی ضرورت ہے۔
جنرل راحیل نے یہ بات جمعرات کو پبی کے علاقے میں پاکستان، سری لنکا اور مالدیپ کی سہہ فریقی مشترکہ فوجی مشقوں کا جائزہ لینے کے دوران کہی۔
ان کا کہنا تھا کہ "ہم انسانیت کی بھلائی اور بین الاقوامی امن کے لیے اپنی ذمہ داریوں کے ضمن میں (انسداد دہشت گردی کے لیے) اپنی مسلح افواج کے تجربات کا دنیا کے ساتھ تبادلہ کرنے کو تیار ہیں۔"
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق دو ہفتوں پر محیط ان مشقوں میں انسداد دہشت گردی اور لڑائی کے دوران افواج کے تجربات پر توجہ مرکوز رکھی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ (دہشت گردوں کے خلاف) فوجی آپریشن ضرب کی کامیابیوں کے سبب کے متعدد دوست ممالک نے پاکستانی فوج سے درخواست کی ہے کہ وہ ان کے فوجیوں کو انسداد دہشت گردی کے اپنے مرکز میں تربیت دیں۔
پاکستانی فوج اب تک سعودی عرب، بحرین، چین اور اردن کی افواج کو اس ضمن میں تربیت فراہم کرنے کے لیے علاوہ پاکستانی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو بھی تربیت دے چکا ہے۔