کینیڈا کے دارالحکومت اٹاوا میں کوویڈ نأنٹین کی پابندیوں کےخلاف ٹرک ڈرائیوروں کےاحتجاج اور دھرنے کےخلاف پولیس کے کریک ڈاؤن کا امکان نظر آرہا ہے۔ پولیس کی بھاری نفری جمعرات کی صبح دارالحکومت اٹاوا کے مرکز میں پہنچ گئی ہے۔ تاہم، پولیس ابھی تک احتجاج عملی طور پر روکنے کی کوشش نہیں کررہی، جب کہ ملازمین نے پارلیمنٹ کی عمارتوں کے اطراف میں باڑ لگا دی ہے۔
مسلسل دوسرے دن بھی وہ مظاہرین کو وہاں سے نکل جانے کا انتباہ کرتے رہے ہیں اور کتابچے تقسیم کررہے ہیں، جس میں انھیں وارننگ دی گئی ہے ۔ممکنہ کریک ڈاؤن کا سامنا کرنے کےلیے ٹرک ڈرائیور بھی بظاہر تیار نظرآتے ہیں۔
مظاہرین نے تقریباً تین ہفتوں سے اوٹاوا کا ایک طرح سے محاصرہ کر رکھا ہے، جس نے کینیڈاکی اخلاقیات اور قانون پر مبنی حکمرانی سے متعلق ساکھ کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔
دوسری جانب کینیڈاکے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے جمعرات کی صبح پارلیمنٹ میں اعلان کیا کہ غیر قانونی اور خطرناک سرگرمیوں کو روکنے کا وقت آگیا ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ سرگرمیاں ہماری معیشت اور تجارتی شراکت داروں کے ساتھ ہمارے تعلقات اور عوامی تحفظ کے لیے ایک خطرہ بن گئی ہیں۔
ٹرک ڈرائیوروں نے حکومتی تنبیہ کا طنزیہ ردعمل دیا اور پارلیمنٹ ہل کے سامنےکھڑے ان ڈرائیوروں نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے ہارن بجائے ۔دوپہر کے بعد تک ان کی اکثریت وہاں موجود تھی۔
بمپر سے بمپر کھڑے ٹرکوں کےدرمیان موجود ایک رہنما پیٹ کنگ نے کہا کہ وہ وہاں بیٹھے ہیں اور مرچوں والے اسپرے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔انھوں نے کہا کہ کینیڈا میں اٹھانے والا ایسا کوئی ٹرک نہیں جو ان کے ٹرکوں کو یہاں سے ہٹاسکے۔
ہفتوں سے جاری مظاہروں کے درمیان اوٹاو اس تحریک کا مضبوط گڑھ بن کر ابھرا ہے،جس نے امریکہ کے ساتھ سرحدی گزرگاہوں کو بند کرکے رکھ دیا ہے،جس نے نہ صرف دونوں ممالک کو نہ صرف معاشی نقصان سے دوچار کیا ہے بلکہ جسٹن ٹروڈو کےلیے ایک بڑا سیاسی بحران بھی کھڑا کردیا ہے۔
جمعرات کو جسٹن ٹروڈو اور ان کے کچھ اعلیٰ وزرا نے ا ٹاوا کے مظاہرین کو سختی سے متنبہ کیا کہ وہ راستہ صاف کریں یا پھر نتائج بھگتنے کے لیے تیار ہوجائیں۔ تصادم سے بچنے کےلیے حکومت کی جانب سے یہ ایک اور کوشش تھی ۔ ڈپٹی پرائم منسٹر کرسٹیا فری لینڈ نے کہا ہے کہ حکومت نے ان پر دباو ڈالنے کےلیے ٹرک ڈرائیوروں کے اکاونٹ منجمد کرنا شروع کردیے ہیں۔
اوٹاوا پولیس نے بدھ اور جمعرات کو ہنڈبلز تقسیم کیے جن میں ٹرکوں کا محاصرہ ختم کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔
ٹرک ڈرائیوروں کے دھرنے سے اٹاوا کے باشندے بھی مشتعل ہیں ۔ کینیڈین پبلک سیفٹی منسٹر مارکو مسینو نے کہا کہ ہم نے دیکھا کہ رہائشیوں کو ڈرایا ، ہرساں کیا اور دھمکایا گیا ہے۔
)خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے)