ٹرمپ کی ری پبلیکنز پر نکتہ چینی، ’’صفر حمایت‘‘ سے بہتر نتائج نکلنا مشکل

اپنے ٹوئٹر پیغام میں، ٹرمپ نے ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر، پال رائن پر حملہ کرتے ہوئے اُنھیں ’’انتہائی کمزور اور غیر مؤثر رہنما‘‘ قرار دیا، جس سے قبل پیر کے روز پال نے ری پبلیکن پارٹی کے دیگر رہنماؤں سے کہا تھا کہ وہ ٹرمپ کے لیے انتخابی مہم یا اُن کے بیانات کا دفاع نہیں کر سکتے

انتخابی مہم کو ترک کرنے پر، امریکی ری پبلیکن صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کے روز پارٹی کے چوٹی کے اہل کاروں اور دیگر ری پبلیکنوں پر نکتہ چینی کی ہے، جب کہ اُنھوں نے یہ تسلیم کیا کہ ایسے میں جب اُنھیں ’’صفر حمایت‘‘ فراہم کی جائے، ’’بہتر کارکردگی مشکل‘‘ ہے۔

اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں، ٹرمپ نے ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر، پال رائن پر حملہ کرتے ہوئے اُنھیں ’’انتہائی کمزور اور غیر مؤثر رہنما‘‘ قرار دیا، جس سے قبل پیر کے روز پال نے ری پبلیکن پارٹی کے دیگر رہنماؤں سے کہا تھا کہ وہ ٹرمپ کے لیے انتخابی مہم یا اُن کے بیانات کا دفاع نہیں کر سکتے، جن کے نتیجے میں ووٹر جائیداد کے کاروباری شخص کے خلاف ہوچکے ہیں۔

سنہ 2005 کی ٹیپ ریکارڈنگ کے منظر عام پر آنے پر، جس میں ٹرمپ کو خواتین کے بارے میں سخت باتیں کرتے ہوئے سنا گیا، رائن اور چند دیگر ری پبلیکن پارٹی کے رہنما اُن کی نامزدگی پر پُرجوش نہیں رہے۔ اپنے جواب میں، ٹرمپ نے منگل کے روز ٹوئیٹ کیا کہ ’’خوشی کی بات ہے کہ میرے اوپر ڈلی ہوئی بیڑیاں ہٹا دی گئی ہیں ، اور اب میں امریکہ کا مقدمہ خود لڑ سکتا ہوں، جس طرح میں بہتر سمجھتا ہوں‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ڈیموکریٹس نے’’ہمیشہ یہ بات ثابت کی ہے کہ وہ ری پبلیکنز کے مقابلے میں ایک دوسرے سے زیادہ وفادار ہیں‘‘۔

ٹرمپ کی نامزدگی کی پھر سے توثیق کرتے ہوئے، رائن نے تسلیم کیا کہ 8 نومبر کے انتخاب میں ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی امیدوار ہیلری کلنٹن ٹرمپ کو شکست دے سکتی ہیں۔

رائن نے کہا کہ وہ ری پبلیکن ساتھیوں کے لیے انتخابی مہم چلائیں گے، تاکہ ایوانِ نمائندگان میں ری پبلیکنز کی اکثریت قائم رہے نا کہ ڈیموکریٹ چھا جائیں اور قانون سازی میں کلنٹن کو کسی ’’بلینک چیک‘‘ کا اختیار میسر آجائے۔