دنیا کے ترقی یافتہ جمہوری ممالک کی تنظیم جی-سیون کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فرانس پہنچ گئے ہیں۔
فرانس کے شہر پیرس آمد پر فرانسیسی صدر امانوئیل مکخواں نے ٹرمپ اور دیگر رہنماؤں کا استقبال کیا۔
ایک روز قبل فرینچ وائن (شراب) پر ٹیکس میں اضافے کی دھمکی دینے کے باوجود ٹرمپ مکخواں کے ساتھ کھانے کی دعوت پر مدعو تھے۔
صدر ٹرمپ کی آمد کے فوری بعد ہی ہفتے کے روز دونوں سربراہان نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اختتام ہفتہ کے اجلاس میں موسمیاتی تبدیلی، لیبیا، شام، شمالی کوریا، یوکرین، ایران اور ساحل کے خطے میں بڑھتے ہوئے عدم سلامتی کے معاملات پر مل بیٹھ کر کام کیا جائے گا۔
مکخواں نے ٹرمپ کو اپنا ’’خاص مہمان‘‘ قرار دیا۔
آپس میں اختلافات کی خبروں کو غلط قرار دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ان میں اور مکخواں میں کافی باتیں مشترک ہیں، اور یہ کہ وہ ایک طویل عرصے سے ایک دوسرے کے دوست ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ ’’اب تک، سب اچھا ہے۔ موسم انتہائی خوشگوار ہے۔ سب ہی گرم جوشی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ میرے خیال میں اجلاس میں بہت کچھ حاصل کیا جائے گا‘‘۔
جمعے کی رات وائٹ ہاؤس سے روانہ ہوتے وقت ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر فرانس امریکی ٹیکنالوجی اداروں پر ٹیکس لگاتا ہے تو وہ فرانس کی شراب پر ٹیکس عائد کریں گے۔
ٹرمپ نے گزشتہ ماہ اپنی ٹوئٹ میں پہلی بار فرانسیسی وائن پر ٹیکس لگانے کا عندیہ دیا تھا۔