امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ تنازعے میں جاپان کی ثالثی پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔ ٹرمپ کے بقول وہ جانتے ہیں کہ جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے کے ایرانی قیادت کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔
صدر ٹرمپ ان دنوں چار روزہ سرکاری دورے پر جاپان میں موجود ہیں۔
دورے کے دوران وائس آف امریکہ کے سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ جاپان کے وزیر اعظم ایران کے موضوع پر ان سے بات کر چکے ہیں۔
صدر کا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ ایران بات کرنا چاہے گا اور اگر ایران بات چیت پر تیار ہو گا تو ہمیں بھی اس پر کوئی اعتراض نہیں ہو گا دیکھیں اب کیا ہوتا ہے۔
صدر ٹرمپ نے پیر کو جاپان کے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور دونوں رہنماؤں نے مشترکہ نیوز کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ امریکہ نے ایران سے تیل درآمد کرنے والے ممالک کا استثنیٰ ختم کرتے ہوئے اس پر مزید اقتصادی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
جواب میں ایران نے بھی 2015ء میں یورپی ممالک اور امریکہ کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے سے الگ ہو کر یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی دی تھی۔
امریکہ کا ایران پر الزام ہے کہ وہ خطے میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ امریکہ نے رواں ماہ خلیج عمان میں دو سعودی آئل ٹینکرز سمیت چار تیل بردار جہازوں میں ہونے والی تخریب کاری کا الزام بھی ایران پر عائد کیا تھا۔
دورہ جاپان کے دوران امریکہ اور جاپان کے رہنماؤں نے دو طرفہ تجارتی معاہدے کی خواہش کا بھی اظہار کیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے اُمید ظاہر کی ہے کہ جاپان کے ساتھ برابری کی سطح پر اگست تک متفقہ تجارتی معاہدہ طے پا جائے گا۔
دورہ جاپان کے دوران امریکی صدر نے شمالی کوریا کے ساتھ معاملات پر بھی جاپانی وزیر اعظم سے مشاورت کی۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے ساتھ معاملات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
دورہ جاپان کے دوران صدر ٹرمپ نے جاپان کے شہنشاہ ناروہیتو سے بھی ملاقات کی۔ صدر ٹرمپ نے اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ہمراہ شاہی محل میں شہنشاہ کی جانب سے دئیے گئے استقبالیے میں شرکت کی۔