امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا ایسا جوہری ہتھیار تیار نہیں کرے گا جو امریکہ تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔
پیر کو ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انھوں نے اپنی اس بات کی وضاحت تو نہیں کی لیکن ان کا کہنا تھا کہ "ایسا نہیں ہو گا۔"
اس بیان سے ایک روز قبل شمالی کوریا کے راہنما کم جونگ اُن نے کہا تھا کہ ان کا ملک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنے کے لیے تقریباً تیار ہے۔
شمالی کوریا تواتر کے ساتھ مختصر فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے تجربات کرتا آ رہا ہے جس میں اسے کامیابی اور ناکامی دونوں کا ہی سامنا کرنا پڑا ہے۔
بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ تک جوہری ہتھیار پہنچانے کی صلاحیت حاصل کرنے کے قابل ہونے میں شمالی کوریا کو برسوں لگ سکتے ہیں۔
شمالی کوریا نے ٹرمپ کے تازہ بیان پر فوری طور پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔
دریں اثناء شمالی کوریا کے اتحادی ملک چین نے ٹرمپ پر "غیرذمہ دارانہ رویہ" اپنانے کا الزام عائد ہے۔ یہ بات نو منتخب امریکی صدر کے اس بیان کے بعد سامنے آئی جس میں انھوں نے چین پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام میں کمی کے لیے کام نہیں کر رہا۔
چین کے سرکاری اخبار "گلوبل ٹائمز" کے مطابق شمالی کوریا کا جوہری پروگرام "بعض امریکیوں کے لیے اضطراب کا سامان ہے" جو اندرون خانہ دیکھنے کی بجائے چین پر شمالی کوریا کے جوہری پروگرام میں بڑھاوے کا الزام عائد کرتے ہیں۔
ٹرمپ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ "چین کلی طور پر یکطرفہ تجارت کے ذریعے امریکہ سے بھاری مقدار میں پیسہ اور دولت لے جا رہا ہے، لیکن شمالی کوریا (کے معاملے) پر مدد نہیں کرے گا۔ خوب!"