ٹرمپ کے وکیلوں کو کس نوعیت کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے؟

فائل فوٹو

ڈونلڈ ٹرمپ کی نمائندگی کرنا، جن پر اب نیویارک میں فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، کوئی آسان کام نہیں ہے۔یہ بات خود سابق صدر سے ہی پوچھ لیں۔

’’میں کبھی کبھی کسی وکیل سے کہتا ہوں، 'کیا آپ واقعی میری نمائندگی کرنا چاہتے ہیں؟ مجھے لگتا ہے کہ آپ غلطی کر رہے ہیں۔ آپ کو اس کی کیا ضرورت ہے‘‘؟ ٹرمپ نے پیر کے روز فاکس نیوز کے شان ہینٹی کو ان قانونی پریشانیوں کے بارے میں بتایا،جن کا ان کے اپنے وکیلوں میں سے کچھ کو سامنا کرنا پڑا۔

مین ہٹن کی ایک گرینڈ جیوری نے جمعرات کو ٹرمپ پر پورن سٹار سٹورمی ڈینیئلز کو خاموش رہنے کے لیے رقم دیے جانے کے معاملے کی تحقیقات کے بعد فرد جرم عائد کی، جس سے وہ ایسے پہلے سابق امریکی صدر بن گئے جنہیں فوجداری الزامات کا سامنا ہے۔ جب کہ وہ ایک بار پھرصدارتی انتخاب میں امیدوار ہیں۔

اس مقدمے میں وکلا سوزن نیچلس، جو ٹیکوپینا اور چاڈ سیگل ٹرمپ کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔ بروک لین کے دونوں سابق پراسیکیوٹرز نیچلیس اور ٹیکوپینا نے جمعرات کو کہا کہ وہ الزامات کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کریں گے۔

SEE ALSO: امریکی قانون میں فردِ جرم عائد ہونے سے کیا مراد ہے؟

ٹرمپ نے 2016 میں صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ہی اپنے معاملات کو اپنے انداز سےچلانے کا سلسلہ جاری رکھا،کبھی نجی وکلاء کے ذریعے ، کبھی کانگریس کی تحقیقات کے ذریعے، کبھی خصوصی کونسل رابرٹ مولر کی انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات کے ذریعے،اور کبھی ان کے اپنے اس دعوے کے ذریعے کہ 2020 کے انتخابات چوری ہوئے جس کا نتیجہ 6 جنوری 2021 میں ان کے حامیوں کی طرف سے امریکی کیپیٹل کے محاصرے کی صورت میں نکلا۔

ان کے سابق وکیلوں میں سے ایک، مائیکل کوہن نے ڈینیئلز کی ادائیگی پر انتخابی مہم کی مالیات کی خلاف ورزیوں کا جرم قبول کیا اور تین سال قید اور گھر پر نظر بندی میں گزارے۔ توقع ہے کہ وہ نیویارک کیس میں اہم گواہ ہوں گے۔

یوں ٹرمپ نے ایسے شخص کی شہرت حاصل کی جو اپنے وکلاء سے وفاداری کا طالب ہو اور اپنےانداز سے متصادم مشورے کو مسترد کر دیتا ہو۔

ان کے وکیلوں کی طویل فہرست میں نیو یارک کے سابق میئر روڈی جولیانی بھی شامل ہیں، جنہوں نے 2020 کے الیکشن کے بعد ان کی قانونی کارروائیوں کی نگرانی کی اور ایک عدالت کے اس نتیجے پر پہنچنے کے بعد2021 میں ان کا نیو یارک کا لائسنس بھی معطل کر دیا گیا کہ انہوں نے الیکشن فراڈ کے بارے میں جھوٹے اور گمراہ کن دعوے کیے۔

SEE ALSO: ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کتنی تحقیقات چل رہی ہیں؟

ٹیکوپینا، ایک کیبل نیوز مبصر ہیں ۔ انہوں نے ریپر میک مل، سابق یانکیز بیس بال اسٹار الیکس روڈریگز اور ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر کی منگیتر کمبرلی گلفائل کی نمائندگی کی ہے۔ اٹارنی نے فرد جرم عائد کرنے سے قبل رائٹرز کو بتایا کہ وہ متنازعہ مقدمات سے بے خوف ہیں اور ان کے اور ٹرمپ کے درمیان ’’باہمی احترام‘‘ کا رشتہ ہے۔

ٹیکو پینامصنف ای جین کیرل کی طرف سے ہتک عزت کے مقدمے میں ٹرمپ کا دفاع بھی کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے ان کے اس دعوے سے انکار کیا تھا کہ انہوں نے 1990 کی دہائی میں مصنفہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔

نیچلس نے گزشتہ سال ایک فوجداری مقدمے میں ٹرمپ آرگنائزیشن کا دفاع کیا تھا جس میں کمپنی کو ٹیکس حکام کو دھوکہ دینے کی اسکیم کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

(اس رپورٹ کا کچھ مواد رائٹڑز سے لیا گیا ہے)