امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انکی تھینکس گیونگ چھٹی کا ایک حصہ ریاست انڈیانا میں ائیر کنڈیشنر بنانے والی کمپنی کیرئیر کارپوریشن کو اس بات پر قائل کرنے پر گزرا کہ وہ اپنی پیداوار کا سلسلہ امریکہ میں ہی جاری رکھے۔
نو منتختب امریکی صدر اپنے خاندان کے ہمراہ ریاست فلوریڈا میں یوم ِتشکر منا رہے ہیں، جہاں انہوں نے تھینکس گیونگ کے روز کیرئیر کارپوریشن سے مذاکرات کیے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم کے دوران اس عزم کا بارہا اعادہ کیا تھا کہ صدر بننے کی صورت میں وہ امریکہ سے دوسرے ممالک میں منتقل ہونے والی ملازمتوں کے سلسلے کو ختم کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایک ٹوئیٹ میں کہا، ’یوم ِ تشکر پر بھی کام جاری ہے، کوشش ہے کہ کیرئیر ای سی کمپنی (انڈیانا) امریکہ میں ہی رہے‘۔ نو منتخب صدر کے ٹوئیٹ میں مزید کہا گیا کہ اس سلسلے میں ’پیش رفت جاری‘ ہے اور اس بارے میں جلد معلوم ہو جائے گا۔
دوسری جانب کیرئیر کارپوریشن کی جانب سے ٹوئٹر پر ہی جاری ایک پیغام میں کہا گیا کہ کمپنی کے ’نو منتخب امریکی قیادت کے ساتھ مذاکرات ہوئے ہیں‘ مگر ’فی الحال کمپنی کے پاس اس حوالے سے مزید کچھ کہنے کو نہیں ہے‘۔
2016ء کے آغاز میں کیرئیر کارپوریشن نے اعلان کیا تھا کہ وہ اگلے تین برسوں میں 1,400 ملازمتیں ریاست انڈیانا سے میکسیکو منتقل کرے گی۔
اُس وقت ریاست انڈیانا کے گورنر مائیک پینس نے اس فیصلے کی مذمت کی تھی۔ مائیک پینس نے، جنہیں بعد میں ڈونلڈ ٹرمپ نے نائب صدارت کے امیدوار کے طور پر منتخب کیا تھا، صدارتی مہم کے دوران بھی کئی مرتبہ کیرئیر کارپوریشن کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کیرئیر کارپوریشن کے امریکہ سے میکسیکو ملازمتیں منتقل کرنے کے فیصلے کو اپنی صدارتی مہم کے دوران بارہا ایک ایسی مثال کے طور پر پیش کیا تھا جو امریکی تجارت کے لیے نقصان دہ اور امریکی محنت کشوں کی حق تلفی کا سبب ہوگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ جب کیرئیر کمپنی کے ائیر کنڈیشنر دوسرے ملک سے تیار ہو کر واپس امریکہ آئیں گے تو وہ ان پر بھاری ٹیکس عائد کریں گے۔