|
صدارتی انتخابات سے پہلے، امریکی نائب صدر کاملا ہیرس کی انتخابی مہم نے عرب اور مسلم امریکیوں تک اپنی رسائی کو بڑھا یا ہے، خاص طور پر سخت مقابلے کی ریاست مشی گن میں۔ لیکن ان کے ریپبلکن حریف، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس گروپ کے ساتھ حیران کن کامیابیاں حاصل کی ہیں جو کہ غزہ جنگ کے بارے میں صدر جو بائیڈن کی پالیسیوں پر ناراض ووٹروں کا ایک بڑا حصہ ہے۔
جمعے کے روز ٹرمپ نے مشی گن کے علاقے ڈیئربورن،میں ایک حلال کیفے کا دورہ کیاہے۔ یہاں تقریباً چار لاکھ عرب امریکی آباد ہیں۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے بائیڈن انتظامیہ کی اسرائیل کے لیے حمایت پر ہیرس کو سزا دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
ٹرمپ کا دورہ عرب اور مسلم کمیونٹی تک ان کی رسائی کا تسلسل ہے جس نے انہیں مشی گن کے دو قریبی شہروں کے رہنماؤں کی جانب سے اہم توثیق دلوائی ہے۔ یہ شہر چھوٹے ہونے کے باوجود علامتی اہمیت کے حامل ہیں۔ ڈیئربورن ہائٹس کے پہلے مسلمان اور عرب امریکی میئر، بل بازی اور ہمٹرامک کے یمنی نژاد امریکی میئر ،عامر غالب نے ریپبلکن امیدوار کی حمایت کی ہے۔ ہمٹرامک واحد امریکی شہر ہے جس کی تمام سٹی کونسل مسلمان ہے
غالب نے وی او اے کو بتایا، "صدر ٹرمپ کے ساتھ میری ملاقات مثبت رہی، اور ہمیں امید ہے کہ وہ موجودہ صورتحال کو بدل سکتے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ وہ (ٹرمپ)جنگیں نہیں چاہتے اور وہ ہمارے خدشات کو سنیں گے۔
ہیمٹرامک سٹی کونسل کے چھ ارکان میں سے تین نے غالب کی اور باقی ارکان نے ہیرس کی توثیق کی ہے۔۔ یہ ایک ایسی تقسیم ہے جو امیدواروں کے بارے میں کمیونٹی کے منقسم خیالات کی عکاسی کرتی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
کونسل کے رکن محمد السومری نے VOA کو بتایا، ’’ ہیرس نے کئی بار اس سوال کا جواب دیا ہے کہ وہ غزہ کے ساتھ کام کریں گی ۔ وہ غزہ کے لوگوں کے ساتھ منصفانہ سلوک کریں گی ۔" انہوں نے کہا ،" میں ٹرمپ پر یقین نہیں کرتا، اور مجھے ان پر بھروسہ نہیں ہے۔"
سابق صدر اس گروپ کو بہت زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتےڈیئربورن سے تقریباً آدھے گھنٹے کی مسافت پر واقع ڈیٹرائٹ کے مضافاتی علاقے نووی میں ایک ریلی میں، انہوں نے کہا کہ مسلمان اور عرب ووٹر "مشرق وسطیٰ میں نہ ختم ہونے والی جنگوں کا خاتمہ اور امن کی واپسی چاہتے ہیں۔ وہ بس یہی چاہتے ہیں۔‘‘
ٹرمپ کے ساتھ اسٹیج پر دیگر افراد بھی تھے، جنہیں ان کی مہم نے "مشی گن کی مسلم کمیونٹی کے ممتاز رہنماؤں"کے طور پر بیان کیا۔ ہمٹرامک کی جامع مسجد کے امام بلال الظواہری بھی ان میں شامل تھے۔
الظواہری نے کہا ،ہم بحیثیت مسلمان صدر ٹرمپ کے ساتھ کھڑے ہیں کیونکہ وہ جنگ کا نہیں امن کا وعدہ کرتے ہیں۔ ‘‘
یہ ٹرمپ کے اس بیان کے باوجود ہےکہ وہ حماس اور حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کو مزید چھوٹ دیں گے۔
انہوں نےوزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو ایک حالیہ کال میں کہا، "آپ کو جو بھی کرنا ہے وہ کریں۔"۔
وہ اکثر اس بات پر فخر کا اظہار کرتے ہیں کہ وہ مشرق وسطیٰ میں جنگوں کو "24 گھنٹوں میں" ختم کر دیں گے،" بغیر یہ بتائے کہ کیسے۔
ٹرمپ مہم نے کمیونٹی تک رسائی کے بارے میں VOA کے سوالات کا جواب نہیں دیا۔
Your browser doesn’t support HTML5
ڈیموکریٹک امیدوارکاملا ہیرس اتوار کو مشی گن جائنگی
ڈیمو کریٹک امیدوار، نائب صدر کملا ہیرس عرب اور مسلمان کمیونٹی کے تناؤ کو کم کرنے کے لیے معاونوں کے ذریعے کام کر رہی ہیں،تاہم ٹرمپ کا دورہ کسی بھی امیدوار کاڈیئربورن کا پہلا دورہ تھا۔
اس سال کے شروع میں، کاملاہیرس نے شہر کے ڈیموکریٹک مئیر عبداللہ حمود سے ملاقات کی تھی، تاہم ان کی بات چیت ڈیئربورن سے باہر ہوئی تھی۔
ڈیموکریٹک امیدوارکاملا ہیرس اپنی انتخابی مہم کیلئے اتوار کو مشی گن جا رہی ہیں، جہاں ڈیٹرائٹ کے ایک سیاہ فام چرچ میں شرکت کے ساتھ تقریر کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ اس کے بعد وہ سیاہ فام ووٹروں کے ساتھ رابطوں کے لیے دیگر کئی مقامات پر جائنگی۔
اتوار کی شام کو بعد میں کاملا ہیرس متوقع طور پر مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی میں ایک ریلی کا انعقاد کریں گی۔ ڈیموکریٹس کالج کیمپسوں پر توجہ مبذول کر رہے ہیں جس کا مقصد نوجوان ووٹروں پرکام کرنا ہے۔
اس رپورٹ میں کچھ اطلاعات اے پی سے لی گئی ہیں۔