انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا میں خوفناک سونامی سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 222 تک پہنچ گئی جبکہ 800 سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔
ہفتے کی شب آنے والے سونامی سے سب سے زیادہ تر ہلاکتیں پینڈگلینگ، جنوبی لامپنگ اور سیرانگ نامی علاقوں میں ہوئیں ۔
قدرتی آفات سے نملانے کے ادارے کا کہنا ہے کہ مغربی جاوا کا ساحلی علاقہ تانجنگ لیسنگ بھی سونامی کی زد میں آنے سے نہ بچ سکا ۔
زلزلے کے بعد آنے والے سونامی سے ہزاروں مکان تباہ ہو گئے ہیں۔
انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب آنے والے سونامی کے سبب مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جس قدر تباہی پھیلی ہے اس سے ہلاکتوں میں مزید اضافے کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔
ریسکیو اداروں کا کہنا ہے کہ سونامی کی وجہ کراکاٹوا آتش فشاں کے پھٹنے سے زیر آب لینڈ سلائیڈنگ تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سونامی سے سینکڑوں گھر، نو ہوٹلز اور دس کشتیوں کو نقصان پہنچا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق قدرتی آفات سے تحفظ فراہم دینے والے ادارے کے سربراہ اینڈن پرمانا نے میڈیا کو بتایا کہ جکارتہ کے قریب صوبہ بینٹن کے بہت سے مقامی لوگ لاپتا ہیں اور پولیس مدد فراہم کر رہی ہے۔
رواں سال 28 ستمبر کو پالو کے جزیرے سولاویسی میں سونامی آنے سے 2500 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے اور تقریباً 70000 بے گھر ہو گئے تھے۔
دسمبر 2004 ء بحر ہند میں آنے والے زلزلے سے سونامی کے سبب 226000 افراد ہلاک ہو گئے تھے جس میں 120000 کا تعلق انڈونیشیا سے تھا۔