شام میں کردوں کے خلاف ترک فوج کی کارروائیاں
ترک میڈیا کے مطابق شام کے مغربی علاقے 'راس العین' میں بھی چھڑپیں ہو رہی ہیں جو کردوں کا دوسرا بڑا ٹھکانہ ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ترکی کے آپریشن کے بعد تقریباً 70 ہزار شامی شہریوں کو نقل مکانی کرنا پڑے گی۔
شام کی صورت حال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جمعرات کو منعقد ہوا جس کے دوران سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے ترکی کی شام میں فوجی کارروائی پر تحفظات کا اظہار کیا۔
سلامتی کونسل کے پانچ مستقل یورپی رکن ممالک نے ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ یکطرفہ طور پر شروع کی جانے والی کارروائی کو فوری طور پر روکے۔
یاد رہے کہ کرد ملیشیا شام سے داعش کے خاتمے کے لیے امریکہ کے اتحادی تھے۔ تاہم امریکی صدر نے چند روز قبل شام سے امریکی فوج کا انخلا یقینی بنایا ہے جس پر ان کے عرب اتحادیوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔