ترکی کے مشرقی علاقے میں واقع وان جھیل میں کشتی ڈوبنے کے واقعہ میں اب تک 54 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ کشتی میں تارکین وطن سوار تھے۔
مشرقی ترکی کے گورنر نے ہفتے کے دن بتایا کہ تین ہفتے قبل غرقاب ہونے والی کشتی میں ڈوبنے والے مسافروں کی تلاش کا کام اب تک جاری تھا۔
وزیر داخلہ سلیمان سولو نے بتایا ہے کہ کشتی 27 جون کو جھیل سے گزرتے الٹ گئی تھی، جس میں 55 سے 60 تارکین وطن سوار تھے۔ واقعے کے سلسلے میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ہفتے کے روز جھیل سے 9 مزید لاشیں برآمد کی گئیں۔ جس کے بعد، گورنر کے دفتر کے مطابق، ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 54 ہو گئی ہے۔
وان جھیل ترکی سے ملنے والی ایرانی سرحد پر واقع ہے۔ کشتی میں ایران، افغانستان اور دیگر ملکوں سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن ترکی پہنچ کر یورپ کا رخ کرتے ہیں۔
دسمبر میں ایک کشتی اسی علاقے میں ڈوبی تھی جس میں پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے شہری سوار تھے۔ 64 افراد کو بچا لیا گیا تھا جب کہ سات ڈوب گئے تھے۔
سال 2015ء اور 2016ء کے دوران 10 لاکھ سے زائد افراد ترکی کے راستے یونان پہنچے۔ 2016ء میں یورپی یونین سے ہونے والے ترکی کے سمجھوتے کے بعد غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد کم ہو گئی ہے۔ معاہدے کے بعد تارکین وطن کو اپنے ملکوں کی جانب واپس بھیجا جاتا ہے۔