ترکی کی فوج نے بدھ کے روز کہا ہے کہ ترکی کی مدد کے ساتھ شامی باغی فورسز نے حکمتِ عملی کی حامل پہاڑیوں کے مضافات کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، جو الباب کے قصبے میں داعش کے زیر قبضہ علاقہ ہے۔
شام میں جاری لڑائی کے دوران انسانی حقوق پر نگاہ رکھنے والے برطانیہ میں قائم ادارے، سیرئن آبزرویٹری نے کہا ہے کہ ترک افواج اور اتحادی شامی باغیوں نے منگل کی رات گئے یہ کارروائی کی اور الباب کے مغربی مضافات میں علاقے پر قبضہ حاصل کر لیا۔
یہ قصبہ شمالی شام کا ایک کلیدی علاقہ ہے جو رفتہ رفتہ کثیر فریقی تنازع کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔
آبزرویٹری نے بتایا ہے کہ شامی افواج نے جنوب سے پیش قدمی کی اور وہ اب الباب سے تقریباً ساڑھے تین کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔ ادھر، ترک اور باغی لڑاکے شمال کی اطراف سے آگے بڑھ رہے ہیں، جب کہ شامی کُرد مشرق اور مغرب میں علاقے پر قابض ہیں۔
یہ سارے گروپ داعش کے لڑاکوں کو پسپا کرنے کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ اُس صورت میں کیا ہوگا اگر شدت پسندوں کو الباب سے باہر دھکیل دیا جاتا ہے۔