امریکہ کے شہر نیویارک کی ایک رہائشی عمارت میں بھڑکنے والی آگ سے 12 افراد ہلاک اور چار شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
نیویارک شہر کے میئر بِل ڈی بلاسیو کے مطابق آگ جمعرات کی شام سات بجے نیویارک کے علاقے برونکس کی ایک پانچ منزلہ عمارت کی پہلی منزل پر لگی جس نے آناً فاناً پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
جائے حادثہ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے میئر ڈی بلاسیو نے بتایا کہ ہلاک شدگان میں ایک سالہ بچہ بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ چاروں زخمی افراد بہت بری طرح جھلسے ہوئے ہیں جس کے باعث خدشہ ہے کہ ہلاکتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
نیویارک کے فائر کمشنر ڈینئل نائیگرو نے کہا ہے کہ آگ کی شدت بہت زیادہ تھی جس کی وجوہات کا تعین کیا جارہا ہے۔
آگ بجھانے کی کارروائی میں 170 سے زائد فائر فائٹرز نے حصہ لیا جنہوں نے منفی 9 ڈگری سینٹی گریڈ کی سخت سردی میں کئی گھنٹوں کی کارروائی کے دوران عمارت میں پھنسے درجنوں افراد کو نکالا۔
عینی شاہدین کے مطابق سردی اتنی شدید تھی کہ عمارت پر برسایا جانے والا پانی سڑک پر گرتے ہی منجمد ہورہا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ عمارت 100 سال پرانی تھی جس کے باعث اس میں آگ بجھانے کا جدید خود کار نظام نصب نہیں تھا۔
یہ 1990ء کے بعد نیویارک میں پیش آنے والے آتش زدگی کا سب سے ہلاکت خیز واقعہ ہے۔
اس سے قبل برونکس ہی کے علاقے میں 1990ء میں ایک کلب میں لگنے والی آگ سے 87 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔