سماجی میڈیا کے ادارے، ٹوئٹر نے کہا ہے کہ وہ روسی سرپرستی میں کام کرنے والے اخباری اداروں، ’اسپوتنک‘ اور ’آر ٹی‘ کی جانب دیے جانے والے اشتہارات کو بلاک کر دیا جائے گا۔
ادارے نے جمعرات کے روز اپنے بلاگ میں شامل ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ اقدام ’’ہمارے اُس جاری عزم کا حصہ ہے کہ ٹوئٹر استعمال کرنے والوں کی بلند اخلاقی کے تحفظ میں مدد دی جائے‘‘۔
ٹوئٹر نے انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے جنوری میں سامنے لائی گئی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا ہے، جو اس نتیجے پر پہنچی کہ روسی حکومت نے 2016ء کے امریکی صدارتی انتخاب میں مداخلت کی کوشش کی تھی۔
ادارے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’اس سال کے اوائل میں، امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی نے ’آر ٹی‘ اور ’اسپوتنک‘ کا نام لیا تھا کہ وہ 2016ء کے صدارتی انتخاب میں خلل ڈالنے کے لیے روسی سرپرستی میں مداخلت کی کوشش کرتے رہے، جس چیز کو ہم نہیں چاہیں گے کہ ٹوئٹر پر آئے‘‘۔
روسی وزارتِ خارجہ کی خاتون ترجمان، ماریا زخارووا نے جمعرات کی شام اس پابندی کو امریکہ کی جانب سے ’آر ٹی‘ پر بندش کا ’’ایک اور جارحانہ قدم‘‘ قرار دیا ہے۔
اپنی رپورٹ میں، انٹیلی جنس برادری ’’انتہائی اعتماد کے ساتھ‘‘ اِس نتیجے پر پہنچی کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ہدایات دیں کہ ’’امریکی جمہوری عمل کے بارے میں عام اعتماد کو نقصان پہنچایا جائے؛ (ہیلری) کلنٹن کو نیچا دکھایا جائے، اُن کے انتخاب اور ممکنہ صدارتی عہدے تک پہنچنے کے امکانات کو نقصان پہنچایا جائے‘‘۔