حکام کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے فوج اور امدادی کارکنان متاثرہ علاقوں تک رسائی حاصل کریں گے ہلاکتوں اور نقصانات سے متعلق اعداد و شمار میں نمایاں اضافے کا امکان ہے۔
ہائیان نامی سمندری طوفان سے فلپائن کے مرکزی شہر تاکلوبان میں شدید تباہی ہوئی ہے، جہاں کم از کم 100 افراد ہلاک جب کہ سیلابی پانی اور تیز ہواؤں کی زد میں آنے کی وجہ سے بیشتر مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے فوج اور امدادی کارکنان متاثرہ علاقوں تک رسائی حاصل کریں گے ہلاکتوں اور نقصانات سے متعلق اعداد و شمار میں نمایاں اضافے کا امکان ہے۔
زمین سے ٹکرانے والے ممکنہ طور پر اس طاقتور ترین سمندری طوفان کا زور ٹوٹ رہا ہے، مگر ماہرینِ موسمیات کا کہنا ہے کہ ساؤتھ چائنا سی سے ہوتے ہوئے جب یہ طوفان ویتنام کی جانب بڑھے گا تو اس کی شدت میں دوبارہ اضافہ ممکن ہے۔
تقریباً 220,000 آبادی والے شہر تاکلوبان میں مواصلاتی نظام تاحال بحال نہیں کیا جا سکا ہے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے فلپائن کے شہری ہوا بازی سے متعلق ادارے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کیپٹن جان اینڈریو کے حوالے سے کہا ہے کہ ’’سڑکوں پر لاشیں موجود ہیں’’۔
آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نے تاحال ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق نہیں کی ہے۔
مواصلاتی رابطہ منقطع ہونے سے قبل مقامی حکام نے شہر میں سیلابی ریلوں کی اطلاع دی تھی جب کہ موبائل فون، بجلی کی ترسیل اور زمینی رابطوں کے نظام میں بھی خلل پڑا ہے۔
صدر بینگنو اکینو کی جانب سے طوفان کے راستے میں آنے والے علاقوں کے لوگوں سے کی گئی اپیل کے بعد 37 صوبوں میں تقریباً 10 لاکھ افراد نسبتاً محفوظ مقامات پر منتقل ہوئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے فوج اور امدادی کارکنان متاثرہ علاقوں تک رسائی حاصل کریں گے ہلاکتوں اور نقصانات سے متعلق اعداد و شمار میں نمایاں اضافے کا امکان ہے۔
زمین سے ٹکرانے والے ممکنہ طور پر اس طاقتور ترین سمندری طوفان کا زور ٹوٹ رہا ہے، مگر ماہرینِ موسمیات کا کہنا ہے کہ ساؤتھ چائنا سی سے ہوتے ہوئے جب یہ طوفان ویتنام کی جانب بڑھے گا تو اس کی شدت میں دوبارہ اضافہ ممکن ہے۔
تقریباً 220,000 آبادی والے شہر تاکلوبان میں مواصلاتی نظام تاحال بحال نہیں کیا جا سکا ہے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے فلپائن کے شہری ہوا بازی سے متعلق ادارے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کیپٹن جان اینڈریو کے حوالے سے کہا ہے کہ ’’سڑکوں پر لاشیں موجود ہیں’’۔
آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نے تاحال ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق نہیں کی ہے۔
مواصلاتی رابطہ منقطع ہونے سے قبل مقامی حکام نے شہر میں سیلابی ریلوں کی اطلاع دی تھی جب کہ موبائل فون، بجلی کی ترسیل اور زمینی رابطوں کے نظام میں بھی خلل پڑا ہے۔
صدر بینگنو اکینو کی جانب سے طوفان کے راستے میں آنے والے علاقوں کے لوگوں سے کی گئی اپیل کے بعد 37 صوبوں میں تقریباً 10 لاکھ افراد نسبتاً محفوظ مقامات پر منتقل ہوئے۔