محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ طوفان کے باعث تین کروڑ آبادی کے شہر ٹوکیو میں شدید طوفانِ بادو باراں اور نشیبی علاقوں کے زیرِ آب آنے کے خدشہ ہے۔
واشنگٹن —
بحرالکاہل میں جنم لینے والا ایک طاقت ور طوفان جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو کی جانب بڑھ رہا ہے جس کے باعث سیکڑوں پروازیں منسوخ اور بندرگاہوں پر سامان کی ترسیل معطل ہوگئی ہے۔
حکام کے مطابق 'ویفا' نامی طوفان بدھ کو علی الصباح ٹوکیو کے ساحل سے ٹکرائے گا جس کے باعث جنم لینے والی طوفانی ہوائیں اور بارشیں شہر کے معمولات متاثر کرسکتی ہیں۔
جاپان کے محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کی صبح طوفان کا مرکز ٹوکیو کے جنوب مغرب میں 860 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود تھا اور 35 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شہر کی جانب بڑھ رہا تھا۔
محکمے کے مطابق طوفان جیسے جیسے ساحل کے نزدیک آرہا ہے اس کی شدت میں کمی آرہی ہے لیکن اس کے باوجود اب بھی اس کے باعث جنم لینے والی ہوائیں 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں جو 195 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھ سکتی ہیں۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ طوفان کے باعث تین کروڑ آبادی کے شہر ٹوکیو میں شدید طوفانِ بادو باراں اور نشیبی علاقوں کے زیرِ آب آنے کے خدشہ ہے۔
حکام نے شہر کے رہائشیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیرضروری سفر سے گریز کریں اور کسی بھی ناگہانی صورتِ حال میں گھروں سے فوری انخلا کے لیے تیار رہیں۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق جاپان میں اس شدت کا طوفان عشروں میں آتا ہے اور اس سے قبل اتنی شدت کے طوفان نے اکتوبر 2004ء میں ملک کے مشرقی علاقوں کو نشانہ بنایا تھا۔
اس طوفان کے نتیجے میں آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے لگ بھگ ایک سو افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ ہزاروں افراد کو اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لینا پڑی تھی۔ طوفان سے اربوں ڈالر کا نقصان بھی ہوا تھا۔
جاپان کی چار بڑی آئل ریفائننگ کمپنیوں نے طوفان کے خدشے کے پیشِ نظر ملک کی مشرقی بندرگاہوں کے ذریعے تیل کی مختلف علاقوں کو ترسیل معطل کردی ہے۔
طوفان کے پیشِ نظر مختلف فضائی کمپنیوں نے بھی اب تک لگ بھگ چار سو پروازیں منسوخ کی ہیں جنہیں منگل اور بدھ کو ٹوکیو اور طوفان کی زد میں آنے والے دیگر ہوائی اڈوں سے اندرون و بیرون ملک کے لیے اڑان بھرنا تھی۔
حکام کے مطابق پروازوں کی منسوخی سے 60 ہزار سے زائد مسافر متاثر ہوئے ہیں۔
ٹوکیو کی مقامی ریلوے کمپنی نے شہر سے مختلف علاقوں کو جانے والی 31 بلٹ ٹرینیں بھی منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
حکام کے مطابق 'ویفا' نامی طوفان بدھ کو علی الصباح ٹوکیو کے ساحل سے ٹکرائے گا جس کے باعث جنم لینے والی طوفانی ہوائیں اور بارشیں شہر کے معمولات متاثر کرسکتی ہیں۔
جاپان کے محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کی صبح طوفان کا مرکز ٹوکیو کے جنوب مغرب میں 860 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود تھا اور 35 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شہر کی جانب بڑھ رہا تھا۔
محکمے کے مطابق طوفان جیسے جیسے ساحل کے نزدیک آرہا ہے اس کی شدت میں کمی آرہی ہے لیکن اس کے باوجود اب بھی اس کے باعث جنم لینے والی ہوائیں 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں جو 195 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھ سکتی ہیں۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ طوفان کے باعث تین کروڑ آبادی کے شہر ٹوکیو میں شدید طوفانِ بادو باراں اور نشیبی علاقوں کے زیرِ آب آنے کے خدشہ ہے۔
حکام نے شہر کے رہائشیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیرضروری سفر سے گریز کریں اور کسی بھی ناگہانی صورتِ حال میں گھروں سے فوری انخلا کے لیے تیار رہیں۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق جاپان میں اس شدت کا طوفان عشروں میں آتا ہے اور اس سے قبل اتنی شدت کے طوفان نے اکتوبر 2004ء میں ملک کے مشرقی علاقوں کو نشانہ بنایا تھا۔
اس طوفان کے نتیجے میں آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے لگ بھگ ایک سو افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ ہزاروں افراد کو اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لینا پڑی تھی۔ طوفان سے اربوں ڈالر کا نقصان بھی ہوا تھا۔
جاپان کی چار بڑی آئل ریفائننگ کمپنیوں نے طوفان کے خدشے کے پیشِ نظر ملک کی مشرقی بندرگاہوں کے ذریعے تیل کی مختلف علاقوں کو ترسیل معطل کردی ہے۔
طوفان کے پیشِ نظر مختلف فضائی کمپنیوں نے بھی اب تک لگ بھگ چار سو پروازیں منسوخ کی ہیں جنہیں منگل اور بدھ کو ٹوکیو اور طوفان کی زد میں آنے والے دیگر ہوائی اڈوں سے اندرون و بیرون ملک کے لیے اڑان بھرنا تھی۔
حکام کے مطابق پروازوں کی منسوخی سے 60 ہزار سے زائد مسافر متاثر ہوئے ہیں۔
ٹوکیو کی مقامی ریلوے کمپنی نے شہر سے مختلف علاقوں کو جانے والی 31 بلٹ ٹرینیں بھی منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔