ایک دس سالہ بھارتی نژاد برطانوی لڑکی کو ٹیلی ویژن کوئز مقابلہ جیتنے کے بعد ملک کی نئی چائلڈ جینیئس 2016 کا تاج پہنایا گیا ہے۔
چائلڈ جینئس ملک کے ذہین ترین بچوں کی تلاش کا مقابلہ ہے جس میں 8سے 12 برس کے 15 بچے ایک ایسے کوئز مقابلے میں شرکت کرتے ہیں جسے آئی کیو سوسائٹی برٹش مینسا اور دیگر معروف بچوں کے تعلیمی ماہرین کی جانب سے تیار کیا گیا ہے۔
برطانوی ٹیلی ویژن چینل فور کے کوئز مقابلے چائلڈ جینیئس 2016 کے چار ہفتوں کے مقابلوں کے اختتام پر دس سالہ ریا نے ایک مشکل انگریزی لفظ کے بڑی آسانی سے صیح ہجے بتائے اور فائنل مقابلےکی فاتح کی دعویدار بن گئی۔
ریا کا خاندان چھ سال پہلے امریکہ سے برطانیہ منتقل ہوا جہاں وہ مغربی لندن کے علاقے میں رہائش پزیر ہیں ان کی والدہ نے ریا کی تربیت کے لیے اپنی ملازمت کو خیر باد کہہ دیا ہے۔
اپنی جیت کے بعد ریا نے کہا کہ اس مقابلے میں حصہ لینے کا مطلب یہ تھا کہ انھیں صبح جلدی اٹھنا اور رات میں پڑھائی کے بعد دیر سے سونا تھا لیکن میں اب واقعی میں بہت اچھا محسوس کررہی ہوں ۔
فائنل کے دلچسپ شو کے آخر میں ریا نے اپنے مد مقابل نو سالہ صافی سے ایک پوائنٹ کی سبقت حاصل کر لی اور چائلڈ جینئس 2016 کا خطاب اپنے نام کرلیا ۔
ریا کا فائنل راونڈ تک پہنچنے کا مرحلہ خاصا مشکل رہا تھا۔ وہ ابتدائی طور پر فائنل میں پہنچنے سے پہلے اپنے مدمقابل اسٹیفن کے ساتھ ٹائی بریک کی صورت حال میں آگئی تھیں۔
فائنل راونڈ میں کوالیفائی کرنے سے پہلے ریا اور اسٹیفن 15 پوائنٹس کے ساتھ مقابلے میں برابر تھے جبکہ صافی کو 16 پوائنٹس کے ساتھ دونوں پر سبقت حاصل تھی۔
لیکن ٹھیک اسی لمحے ریا کی والدہ سونل نےشو میں مداخلت کرتے ہوئے کہاکہ ریا کے منتخب کردہ موضوع سے متعلق ایک سوال پر ریا کو غیر منصفانہ طور پر غلط قرار دیا گیا ہے۔
بالاخر ریا کی ماں کے اصرار پر ججوں کے فیصلے سے ریا کو ایک اضافی پوائنٹ دیا گیا اور اسطرح فائنل کے دعویدار اسٹیفن کو مقابلے سے خارج ہونا پڑا اور ریا اور صافی فائنل مقابلے میں آمنے سامنے تھیں۔
تاہم ریا کی ماں کے روئیے نے ناظرین کو بری طرح چونکا دیا ہے اور ریا کی جیت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر انھیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ٹوئٹر پر صارفین نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فائنل مقابلے میں ریا کی والدہ کی طرف سے ریا کے لیے جگہ حاصل کی گئی ہے
ایک صارف نے کہا کہ ریا ایک ذہین لڑکی ہے لیکن اس کی ماں چونکانے والی خاتون ہیں اور یہ مقابلہ ان کے لیے نہیں تھا۔