یوکرین کے فوجیوں پر میزائل حملے کے بعد حکومت کے جنگی طیاروں نے علیحدگی پسند جنگجوؤں کو نشانہ بنایا ہے جس سے بڑے پیمانے پر نقصان کا بتایا جا رہا ہے۔
فوج کے ترجمان کے مطابق طیاروں نے روسی سرحد کے قریب ان مقامات کو نشانہ بنایا جہاں سے جمعہ کو عسکریت پسندوں نے میزائل سے آرمی کے ایک پل پر حملہ کرکے 23 اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا۔
گزشتہ تین ماہ کے دوران حملوں کے یہ تبادلے جنگ میں شدت کی طرف اشارہ دیتے ہیں۔
یوکرین کی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مشرق میں ایک بڑے شہر ڈونٹسک میں اہداف کو نشانہ بنایا گیا جہاں باغیوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔
’’ابتدائی اندازوں کے مطابق یوکرین کے پائلٹس نے تقریباً 5 سو باغی جنگجو مارے اور دو آرمڈ گاڑیاں تباہ کیں۔‘‘
ڈونٹسک کے شمال میں اس سے پہلے عسکریت پسندوں کے مرکز پر حملے کرتے ہوئے طیاروں نے دو ٹینک، 10 بکتر بند گاڑیوں کو تباہ کیا۔
روس کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق باغیوں کے نمائندوں نے بڑے پیمانے پر نقصانات کے یوکرین کے دعوؤں کو مسترد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین علیحدگی پسندوں کے بارے میں خفیہ معلومات حاصل کرنے کے لیے فرسودہ طریقے اپنائے ہوئے ہے۔
ڈونٹسک کے شمال میں پیراوالسک کے علاقے میں ہونے والے حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے روس نواز باغیوں کی ایک ترجمان کا کہنا تھا۔
’’جہاں یوکرین کے جہازوں نے بمباری کی وہاں کوئی (باغی) رضاکار موجود ہی نا تھا۔‘‘
جمعہ سے جاری اس فوجی کارروائی میں پانچ فوجی اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔