یاتسنکوف نے کہا ہے کہ گذشتہ تین برسوں کے دوران، یوکرینی حکومت کے 70 ارب ڈالر کی رقوم سمندرپار اکاؤنٹس میں منتقل کی گئیں؛ اور یہ کہ خزانے میں جمع ہونے والے 37 ارب ڈالر بھی غائب ہیں، جِس کے باعث یوکرین کو سنگین مالی مشکلات درپیش ہیں
واشنگٹن —
یوکرین کے نئے وزیر اعظم، آرسنی یاتسنکوف نے معزول صدر وِکٹر یانوکوچ پر سرکاری خزانے سے اربوں ڈالر مالیت کی رقوم چرانے کا الزام لگایا ہے۔
جمعرات کو پارلیمان نے حزب مخالف کے معروف رہنما، مسٹر یاتسنکو ف کی عبوری حکومت کے نئے سربراہ کے طور پر منظوری دی۔
مسٹر یاتسنکوف نے کہا ہے کہ گذشتہ تین برسوں کے دوران، یوکرینی حکومت کے 70 ارب ڈالر کی رقوم سمندرپار اکاؤنٹس میں منتقل کی گئیں؛ اور یہ کہ خزانے میں جمع ہونے والے 37 ارب ڈالر بھی غائب ہیں، جِس کے باعث یوکرین کو سنگین مالی مشکلات درپیش ہیں۔
یاتسنکوف مغرب نواز سابق وزیر خارجہ اور اقتصادیات کے وزیر رہ چکے ہیں۔ اُن کی اولین ذمہ داری یوکرین کی معیشت کو بحرانی صورتِ حال سے نکالنا ہوگی۔
ملک کی مالی ضروریات کا جائزہ لینے کے لیے، بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور یورپی یونین اپنے وفود یوکرین روانہ کرنے والے ہیں۔امریکہ قرضوں کی گارنٹی دینے کے معاملے پر غور کر رہا ہے۔
اس سے قبل، جمعرات ہی کے دِن، یوکرین کی سرحد پر چوکسی کے لیے، کریملن نے روسی جنگی طیارے روانہ کیے، جِس سے ایک ہی روز قبل روس نے اِسی علاقے میں بڑے پیمانے پر فوجی مشقوں کا اعلان کیاتھا۔
امریکی وزیر خارجہ،جان کیری نے کہا ہے کہ اُنھوں نے روسی وزیر خارجہ، سرگئی لاوروف سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے، جنھوں نے اُنھیں یقین دہانی کرائی ہے کہ یہ فوجی مشقیں پہلے سے طے تھیں۔
لاوروف نے اِس بات کا بھی اعادہ کیا کہ روس یوکرین کے حقِ حاکمیت کا خیال کرے گا۔
تاہم، کیری کے الفاظ میں، ضرورت اِس بات کی ہے کہ تمام لوگ محتاط ہوں اور اشتعال انگیزی سے گریز کیا جائے۔
جمعرات کو پارلیمان نے حزب مخالف کے معروف رہنما، مسٹر یاتسنکو ف کی عبوری حکومت کے نئے سربراہ کے طور پر منظوری دی۔
مسٹر یاتسنکوف نے کہا ہے کہ گذشتہ تین برسوں کے دوران، یوکرینی حکومت کے 70 ارب ڈالر کی رقوم سمندرپار اکاؤنٹس میں منتقل کی گئیں؛ اور یہ کہ خزانے میں جمع ہونے والے 37 ارب ڈالر بھی غائب ہیں، جِس کے باعث یوکرین کو سنگین مالی مشکلات درپیش ہیں۔
یاتسنکوف مغرب نواز سابق وزیر خارجہ اور اقتصادیات کے وزیر رہ چکے ہیں۔ اُن کی اولین ذمہ داری یوکرین کی معیشت کو بحرانی صورتِ حال سے نکالنا ہوگی۔
ملک کی مالی ضروریات کا جائزہ لینے کے لیے، بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور یورپی یونین اپنے وفود یوکرین روانہ کرنے والے ہیں۔امریکہ قرضوں کی گارنٹی دینے کے معاملے پر غور کر رہا ہے۔
اس سے قبل، جمعرات ہی کے دِن، یوکرین کی سرحد پر چوکسی کے لیے، کریملن نے روسی جنگی طیارے روانہ کیے، جِس سے ایک ہی روز قبل روس نے اِسی علاقے میں بڑے پیمانے پر فوجی مشقوں کا اعلان کیاتھا۔
امریکی وزیر خارجہ،جان کیری نے کہا ہے کہ اُنھوں نے روسی وزیر خارجہ، سرگئی لاوروف سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے، جنھوں نے اُنھیں یقین دہانی کرائی ہے کہ یہ فوجی مشقیں پہلے سے طے تھیں۔
لاوروف نے اِس بات کا بھی اعادہ کیا کہ روس یوکرین کے حقِ حاکمیت کا خیال کرے گا۔
تاہم، کیری کے الفاظ میں، ضرورت اِس بات کی ہے کہ تمام لوگ محتاط ہوں اور اشتعال انگیزی سے گریز کیا جائے۔