امریکی صدر براک اوباما نے پیر کے روز روس سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی تفتیش کاروں کو لاشوں تک بلا روک ٹوک رسائی دلانے اور گذشتہ ہفتے مشرقی یوکرین میں گرنے والے ملائیشین ایئرلائنز کے مسافر طیارے کے تباہ ہونے کے مقام تک رسائی فراہم کرنے کے سلسلے میں روس نواز علیحدگی پسندوں پر اپنا اثر رسوخ استعمال کرے۔
پیر کے روز وائٹ ہاؤس سے اپنے خطاب میں، مسٹر اوباما نے کہا کہ سچ ضرور ظاہر ہونا چاہیئے اور بین الاقوامی ٹیموں کو جہاز گرنے کے مقام تک رسائی ضرور ملنی چاہیئے، جہاں علیحدگی پسندوں نے روکاوٹیں کھڑی کی ہوئی ہیں۔
صدر نے کہا کہ روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسند جہاز گرنے کے مقام سے بغیر احتیاط کے لاشیں ہٹا رہے ہیں، جس اقدام کو اُنھوں نے MH17پرواز کے مسافروں کے چاہنے والوں کی بے عزتی کے مترادف قرار دیا۔
مسٹر اوباما نے کہا کہ یہ روس اور صدر ولادیمیر پیوٹن کی ذمہ داری ہے کہ وہ اُن کو مجبور کریں جِنھیں وہ حوصلہ افزائی، تربیت اور اسلحہ فراہم کرتے ہیں کہ وہ تفتیش میں روڑے اٹکانا بند کریں۔
پیر کے روز یوکرین میں موجود ہالینڈ کے تفتیش کاروں نے یوکرینی باغیوں پر زور دیا کہ وہ اُس ریل گاڑی کو حوالے کردیں جس میں اُن مسافروں کی لاشیں ہیں جو ملائیشیا کے طیارے پر سوار تھے اور گذشتہ ہفتے مشرقی یوکرین میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل لگنے سے گر کر ہلاک ہوئے۔
ہالینڈ کی ٹیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ حادثے کے چار دِن بعد فوت ہونے والوں کی لاشوں کو محفوظ رکھنے کا کام اچھے معیار کا ہے۔ یہ ریل باغیوں کے کنٹرول والے قصبے، توریز میں کھڑی ہے، جو جائے حادثہ سے 15 کلومیٹر دور ہے۔
حادثے کے مقام کو قدموں سے روندنے اور لاشوں تک بین الاقوامی رسائی دینے میں سست روی دکھانے پر، بین الاقوامی سطح پر علیحدگی پسندوں کے خلاف غصہ بڑھ رہا ہے۔
یورپی رہنماؤں نے پیر کے روز کہا کہ روس کے خلاف تعزیرات میں اضافے پر تیار ہیں، تاکہ روس باغیوں پر اپنا اثر و رسوخ ڈالے کہ وہ تنازع ختم کریں اور بین الاقوامی تفتیش کاروں کو حادثے کے مقام تک رسائی دلائے۔
یوکرین کے وزیر اعظم آرسنی یاتسینوک نے پیش کش کی ہے کہ ملائیشن مسافر طیارے کو گرائے جانے کے سلسلے میں تفتیش کے حوالے سے نیدرلینڈز کو تفصیل پیش کریں گے۔ طیارے میں سوار مسافروں کی زیادہ تعداد کا ہالینڈ سے تعلق تھا۔