یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکو نے روس پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ سے تباہ حال مشرقی یوکرین سے اپنے فوجی واپس بلائے۔
صدر پوروشنکو تین روزہ دورے پر آسٹریلیا میں ہیں جو کہ یوکرین کا ایک اہم مغربی اتحادی ہے۔
جمعرات کو صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اگر روس یوکرین کے ساتھ اپنی سرحد بند کرتا ہے تو ہفتوں میں ہی "امن و استحکام" قائم ہو جائے گا۔
یوکرین تواتر سے روس پر یہ الزام عائد کرتا آیا ہے کہ وہ کیئف حکومت کے خلاف لرنے والے باغیوں کو اسلحہ اور فوجی فراہم کر رہا ہے۔
روس اس الزام کو سختی سے مسترد کر چکا ہے۔
یوکرین نے بدھ کو یہ کہہ کر امن مذاکرات میں شرکت سے انکار سے معذوری ظاہر کی تھی کہ باغی معاملات کو سلجھانے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
یہ بات چیت جمعہ کو برسلز میں متوقع تھی لیکن کیئف کا کہنا ہے کہ علیحدگی پسندوں کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد یہ ممکن نہیں۔
بدھ کو یوکرین کی فوج نے کہا تھا کہ علیحدگی پسندوں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 12 حملے کیے جب کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدے کا آغاز ہو چکا تھا۔