باغیوں کے اتحاد ’سیلیکا‘ میں چار گروہ شامل ہیں جن کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ 2007ء اور2008ء کے معاہدے کو بحال کرے جس کے تحت باغیوں کو ہتھیار پھینکنے اور نیشنل آرمی میں شمولیت کے عوض رقوم کی ادائیگی کرنی تھی۔
اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے افریقی ملک سینٹرل افریقن ریپبلک ’سی اے آر‘ کی طرف پیش قدمی کرنے والے باغی گروپوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی مہم چھوڑ کر اس غریب ملک کے مسائل کا سیاسی حل تلاش کریں۔
سکیورٹی کونسل نے وسطی افریقی جمہوریہ ’سی اے آر‘ کی تمام پارٹیوں سے کہا ہے کہ وہ پرامن حل کی تلاش کے لیے مذاکرات میں شامل ہوں جو آٹھ جنوری سے گیبون کے دارالحکومت لبریویل میں ہونے ہیں۔
باغیوں کے اتحاد ’سیلیکا‘ میں چار گروہ شامل ہیں جن کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ 2007ء اور2008ء کے معاہدے کو بحال کرے جس کے تحت باغیوں کو ہتھیار پھینکنے اور نیشنل آرمی میں شمولیت کے عوض رقوم کی ادائیگی کرنی تھی۔
باغیوں کا یہ گروہ صدر فرانسوا بوزیزے کی حکومت سے دستبرداری کا مطالبہ بھی کر رہا ہے۔
صدر بوزیزے کا کہنا ہے کہ وہ مخلوط حکومت کے قیام پر آمادہ ہیں لیکن وہ اپنے انتخاب کی دوسری مدت کے خاتمے تک اس عہدے پر قائم رہیں گے جو 2016ء میں ختم ہونا ہے۔
سکیورٹی کونسل نے وسطی افریقی جمہوریہ ’سی اے آر‘ کی تمام پارٹیوں سے کہا ہے کہ وہ پرامن حل کی تلاش کے لیے مذاکرات میں شامل ہوں جو آٹھ جنوری سے گیبون کے دارالحکومت لبریویل میں ہونے ہیں۔
باغیوں کے اتحاد ’سیلیکا‘ میں چار گروہ شامل ہیں جن کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ 2007ء اور2008ء کے معاہدے کو بحال کرے جس کے تحت باغیوں کو ہتھیار پھینکنے اور نیشنل آرمی میں شمولیت کے عوض رقوم کی ادائیگی کرنی تھی۔
باغیوں کا یہ گروہ صدر فرانسوا بوزیزے کی حکومت سے دستبرداری کا مطالبہ بھی کر رہا ہے۔
صدر بوزیزے کا کہنا ہے کہ وہ مخلوط حکومت کے قیام پر آمادہ ہیں لیکن وہ اپنے انتخاب کی دوسری مدت کے خاتمے تک اس عہدے پر قائم رہیں گے جو 2016ء میں ختم ہونا ہے۔