اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جنجگوؤں کی طرف سے برطانوی امدادی رکن ڈیوڈ ہینز کے سر قلم کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک ’وحشیانہ اور بزدلانہ‘ فعل قرار دیا ہے۔
دولت اسلامیہ نے ہفتہ کو ایک وڈیو جاری کی تھی جس میں ہینز کو اسی طرح قتل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس طرح امریکی صحافیوں جیمز فولی اور سٹیون سوٹلاف کا سر قلم کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
سلامتی کونسل کی طرف سے اتوار کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فعل جنگجوؤں کی طرف سے "سنگدلی کا دوبارہ اظہار ہے" اور یہ ایک بار پھر اس بات کی یاد دہانی کرواتا ہے کہ شام میں امدادی کارکنوں کو بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جنگجوؤں، القائدہ سے منسلک نصرت فرنٹ اور دوسرے تمام گروہوں،جو القائدہ سے منسلک ہیں، سے کہا ہے کہ و ہ اپنے تمام یرغمالیوں کو رہا کریں۔
اس سے قبل اتوار کو برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے دولت اسلامیہ کو تباہ کرنے کے عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہینز کا قتل "بدی کا عملی اظہار" ہے۔
انھوں نے کہا کہ دولت اسلامیہ کے جنگجو مسلمان نہیں بلکہ "عفریت" ہیں اور انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ قاتلوں کا پیچھا کیا جائے گا چاہے اس میں جتنا بھی وقت لگے۔
وڈیو میں ہینز کو صحرا میں اپنے گھٹنوں پر جھکے ہوئے دکھایا گیا ہے اور ایک سیاہ پوش جنگجو یہ کہہ رہا ہے کہ یہ قتل ڈیوڈ کیمرون کی طرف سے امریکی فورسز کا ساتھ دینے کا بدلہ ہے جب کہ ایک دوسرے برطانوی شہری کو بھی قتل کرنے کی دھمکی دی گئی۔
صدر براک اوباما نے ہینز کے قتل کو "بربریت" قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ برطانیہ کے اس "غم اور عزم" کے ساتھ کھڑا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسلام اس طرح کی اجازت نہیں دیتا ہے ۔