اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شام میں گزشتہ تین سال سے جاری خانہ جنگی میں ہلاکتوں کی تعداد 1,91,000 ہو گئی ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمشنر ناوی پیلے نے جمعہ کو جینوا میں جاری کیے گئے اعداد و شمار مارچ 2011ء سے اپریل 2014ء تک کے ہیں اور ہلاکتوں کی یہ تعداد ممکنہ طور پر کم ہے۔
رپورٹ کے مطابق 51,953 غیر مصدقہ ہلاکتیں بھی رپورٹ ہوئیں لیکن تصدیق نا ہونے کے سبب اُنھیں اس میں شامل نہیں کیا گیا۔
ناوی پیلے نے ایک بار پھر اپنے اس مطالبے کو دہرایا کہ شامی تنازع میں سب فریقوں کی طرف سے مبینہ طور پر کیے گئے جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کو انصاف کی عالمی عدالت میں بھیجا جائے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ دوسرے ممالک شام میں اسلحہ بھیجنا بند کر دیں جو بقول ان کے ’’انسانی المیے‘‘ کو بڑھا رہا ہے۔
اقوام متحدہ نے جنوری میں کہا تھا کہ وہ شام میں ہلاکتوں سے متعلق اعداد و شمار جاری کرنا بند کر دے گی کیونکہ اُسے متاثرہ علاقوں تک براہ راست رسائی حاصل نہیں۔
شام میں مارچ 2011ء میں صدر بشار الاسد کے خلاف پرامن مظاہرے شروع ہوئے جو بعد میں خانہ جنگی میں بدل گئے۔