بھارت کی طرف سے جموں اور کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے اقدام پر غور کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس جمعہ کے روز ہو رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ اجلاس بند کمرے میں ہو گا۔
یہ اجلاس پاکستان کی درخواست پر بلایا جا رہا ہے اور کشمیر کے معاملے پر سلامتی کونسل کا یہ اجلاس گزشتہ 50 برس میں پہلی بار منعقد ہو رہا ہے۔
اس اجلاس کے لیے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سلامتی کونسل کی صدر جونا رونیکا کو خط لکھا تھا، جس کی کاپیاں سلامتی کونسل کے رکن تمام ممالک کو بھی فراہم کی گئی تھیں۔ ذرائع کے مطابق، سلامتی کونسل کی صدر نے کہا ہے کہ یہ اجلاس جمعہ کے روز ہونے کی توقع ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چین نے سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس بلانے کے سلسلے میں پاکستان کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا ہے جب کہ فرانس نے اس درخواست کے جواب میں یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ کشمیر کے مسئلے پر بات چیت غیر رسمی انداز میں ہونی چاہئیے جسے عرف عام میں ’’کوئی بھی دوسرا معاملہ‘‘ کہا جاتا ہے۔
تاہم، نیوز ایجنسی رائٹرز کا کہنا ہے کہ یہ اختیار پولینڈ کی نمائندہ اور سلامتی کونسل کی صدر جونا رونیکا کا کہنا ہے کہ وہ کونسل کے 15 رکن ممالک کے درمیان افہام و تفہیم سے اس خصوصی اجلاس کے وقت اور نوعیت کا تعین کریں۔
جونا رونیکا اگست کے دوران ایک ماہ کے لیے سلامتی کونسل کی صدر ہیں۔