انڈونیشیا سے تجارتی تنازع میں امریکہ کی جیت

فائل فوٹو

عالمی تجارتی تنظیم یعنی ’ڈبلیو ٹی او‘ نے جمعرات کو اپنی رپورٹ میں کہا کہ امریکہ کا یہ کہنا کہ انڈونیشیا نے غیر منصفانہ تجارتی پابندیاں عائد کیں اور یہ ’ڈبلیو ٹی او‘ کے قواعد کی خلاف ورزی تھی۔

امریکہ نے انڈونیشیا کے ایک ساتھ ایک بڑا تجارتی تنازع جیت لیا ہے جو کہ امریکی کسانوں کے لیے ایک کامیابی ہے۔

عالمی تجارتی تنظیم یعنی ’ڈبلیو ٹی او‘ نے جمعرات کو اپنی رپورٹ میں کہا کہ امریکہ کا یہ کہنا کہ انڈونیشیا نے غیر منصفانہ تجارتی پابندیاں عائد کیں اور یہ ’ڈبلیو ٹی او‘ کے قواعد کی خلاف ورزی تھی۔

اوباما انتظامیہ نے ’ڈبلیو ٹی او‘ کے تنازعات سے متعلق پینل کے سامنے 18 دعوے داخل کیے جو تمام کے تمام اس نے جیت لیے ہیں۔

امریکہ کے تجارتی نمائندے مائیکل فرومین نے جمعرات کو کہا کہ "آج کی پینل کی رپورٹ امریکہ کی زرعی پیداوار پر غیر منصفانہ پابندیوں کو ختم کرنے میں مددگار ہو گی، جس کی بنا پر امریکہ کے کسان اپنی اعلیٰ معیار کی اجناس کو انڈونیشیا میں اپنے صارفین کو فروخت کر سکیں گے۔"

امریکہ کے ساتھ نیوزی لینڈ نے بھی یہ موقف اختیار کیا تھا کہ انڈونیشیا نے غیر قانونی طور پر تجارتی رکاوٹیں کھڑی کرنے کے علاوہ بھاری محصولات عائد کر دیئے تھے، جس کی وجہ سے 25 کروڑ (لوگوں) کی مارکیٹ کو پھل، سبزیاں، گوشت اور مرغی کو برآمد کرنا اگر ممکنہ نہیں تو مشکل ضرور ہو گیا تھا۔"

’ڈبلیو ٹی او‘ اس نتیجے پر پہنچی کہ انڈونیشا برآمدی اشیا پر اپنی پابندیوں کا کوئی جواز پیش نہیں کر سکا۔