امریکہ نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن کی طرح القاعدہ کے نئے سربراہ ایمن الظواہری کو بھی تلاش کرکے ہلاک کیا جائے گا۔
اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین ایڈمرل مائیک ملن نے کہا کہ مصری نژاد دہشت گرد رہنما کو اپنے خلاف بن لادن سے روا رکھے گئے برتاؤ کی توقع رکھنی چاہیئے۔
امریکی کمانڈوز نے مئی کے اوائل میں اسامہ بن لادن کی پاکستان میں پناہ گاہ پر حملہ کرکے القاعدہ کے مفرور رہنما کو ہلاک کر دیا تھا۔
امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے کہا ہے کہ القاعدہ امریکہ اور دوسرے مغربی اہداف سمیت اسرائیل کے خلاف دہشت گرد حملوں کا ارادہ رکھتی ہے۔ لیکن اُنھوں نے بتایا کہ الظواہری اُس ”سحرانگیز شخصیت“ سے محروم ہے جو بن لادن میں موجود تھی۔
گیٹس نے بتایا کہ الظواہری کی نسبت بن لادن القاعدہ کی آپریشنل سرگرمیوں میں زیادہ شریک تھا۔
ایک اعلیٰ امریکی عہدے دار نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر بتایا کہ الظواہری کا لڑائی میں براہ راست شریک ہونے کا تجربہ نہیں اور نا ہی اُس کے پاس مضبوط قائدانہ صلاحیت موجود ہے۔
القاعدہ نے جمعرات کو اعلان کیا کہ الظواہری اس عالمی دہشت گرد نیٹ ورک کی سربراہی سنبھالے گا۔