امریکی سفیر نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف پاکستانی فورسز کی قربانیاں قابل ستائش ہیں۔
اسلام آباد —
امریکہ کے پاکستان میں سفیر رچرڈ اولسن نے منگل کو پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سے ملاقات میں باہمی دلچپسی کے دو طرفہ امور اور پاک امریکہ تعلقات پر ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کی۔
دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان کے مطابق برسلز میں حنا ربانی کھر کی امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بعد دو طرفہ تعلقات میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔
رچرڈ اولسن اور حنا ربانی کھر کی اس ملاقات میں افغانستان میں مصالحتی عمل سے متعلق معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
حنا ربانی کھر نے حال ہی میں دونوں ممالک کے درمیان توانائی، دفاع، اقتصادی امور اور سلامتی سے متعلق امور پر پاک امریکہ ورکنگ گروپ کے اجلاسوں میں ہونے والی پیش رفت کو بھی سراہا۔
بیان کے مطابق امریکی سفیر نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف پاکستانی فورسز کی قربانیاں قابل ستائش ہیں۔
دونوں ملکوں نے خطے میں امن و استحکام کے لیے مشترکہ کوششوں پر بھی اتفاق کیا۔
اس سے قبل امریکی سفیر نے پاکستان کے وزیر داخلہ رحمٰن ملک سے بھی ملاقات کی جس میں دہشت گردی کے خلاف دوطرفہ تعاون کے علاوہ دھماکا خیز مواد کی دستیابی کی روک تھام سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔
دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان کے مطابق برسلز میں حنا ربانی کھر کی امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بعد دو طرفہ تعلقات میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔
رچرڈ اولسن اور حنا ربانی کھر کی اس ملاقات میں افغانستان میں مصالحتی عمل سے متعلق معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
حنا ربانی کھر نے حال ہی میں دونوں ممالک کے درمیان توانائی، دفاع، اقتصادی امور اور سلامتی سے متعلق امور پر پاک امریکہ ورکنگ گروپ کے اجلاسوں میں ہونے والی پیش رفت کو بھی سراہا۔
بیان کے مطابق امریکی سفیر نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف پاکستانی فورسز کی قربانیاں قابل ستائش ہیں۔
دونوں ملکوں نے خطے میں امن و استحکام کے لیے مشترکہ کوششوں پر بھی اتفاق کیا۔
اس سے قبل امریکی سفیر نے پاکستان کے وزیر داخلہ رحمٰن ملک سے بھی ملاقات کی جس میں دہشت گردی کے خلاف دوطرفہ تعاون کے علاوہ دھماکا خیز مواد کی دستیابی کی روک تھام سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔