امریکہ: فارم سے فرار ہونے والے درندوں کو گولی مارنے کا حکم

امریکہ: فارم سے فرار ہونے والے درندوں کو گولی مارنے کا حکم

وسطی امریکی ریاست اوہائیو میں واقع ایک جنگی جانوروں کے ایک فارم سےبھاگ نکلنے والے درندے علاقے کی زرخیز زمینوں میں آوارہ گھوم پھر رہے ہیں۔ ان جانوروں میں شیر، چیتا ، ٹائیگر، بھیڑیا اور ریچھ جیسے خطرناک جنگلی جانور بھی شامل ہیں۔

مشرقی قصبے زینس ول کی پولیس نے کہاہے کہ موس کنگم کاؤنٹی میں واقع جنگلی جانوروں کے فارم سے خطرناک جانوروں کے فرار کی اطلاع پر علاقے کے شیرف نے وہاں کادورہ کیا۔ پولیس کا کہناہے کہ اہل کاروں نے کئی درندروں کا فوری طورپر پیچھا کرکے انہیں گولی ماردی۔

شیرف میٹ لوٹز نے کہاہے کہ فرار ہونے والے 48 درندوں میں سے تقریباً 30 کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ہے اور ان کے نائبین ، پولیس اور جنگلی حیات سے متعلق عہدے دار باقی ماندہ جانوروں کو تلاش کررہے ہیں۔

عہدے داروں کا کہناہے کہ مفرور درندوں کو دیکھتے ہی گولی ماردینے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ لیکن ٹیم کے ارکان نے علاقے میں واقع کولمبس چڑیا گھر کے ساتھ بھی رابطہ کیا ہے، جنہیں توقع ہے کہ وہ انہیں زندہ پکڑنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

علاقے کے اسکول ایک روز کے لیے بند کردیے گئے ہیں اور ہائی ویز پر سفر کرنے والوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کے اندر رہیں۔

پولیس کا کہناہے کہ فارم کے مالک کی نعش جانوروں کے کچھ کھلے ہوئے پنجروں کے پاس سے ملی ہے۔ لیکن اس کی ہلاکت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔

پولیس نے فارم کے مالک کے بارے میں بتایا ہے کہ اس کا نام ٹیری ٹامسن تھا اور اس کی عمر 62 سال تھی۔ پولیس کا کہناہے کہ وہ ہتھیاروں سے متعلق جرائم پر قید کاٹ کر حال ہی میں جیل سے رہا ہواتھا۔

عہدے داروں کا کہناہے کہ ٹامس نے اس سے قبل اپنے فارم پر اونٹ اور زرافے بھی رکھے ہوئے تھے۔

ٹامس کے گھر کے اندر سے چیمنزی اور اورنگ تان نسل کے بندر اپنے پنجروں میں بند ملے ہیں۔