امریکی ایوانِ نمائندگان نے یوکرین کے لیے مزید 45 ارب ڈالر امداد کی منظوری دے دی ہے۔ اسی طرح امریکہ ، روسی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے یوکرین کو پیٹریاٹ میزائل بھی فراہم کرے گا۔
امریکی ایوانِ نمائندگان کی جانب سے اس امداد کی منظوری امریکی سینیٹ کی جانب سے حکومتی اخراجات کے لیے منظور ہونے والے 1.66 ٹریلین ڈالر کے پیکج کی منظوری کے بعد سامنے آئی ہے۔
ایوانِ نمائندگان سے منظوری کے بعد یہ بل صدر بائیڈن کے پاس جائے گا جن کے دستخط کے بعد یہ قانون بن جائے گا۔
نیا امدادی پیکج فروری 2022میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے لے کر اب تک یوکرین کو ملنے والی 50 ارب ڈالرز کی امریکی امداد کے علاوہ ہے۔
رواں ہفتے یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے بھی امریکہ کا دورہ کیا تھا اور کانگریس سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ''امریکی عوام نے اسلحے اور نقد کی شکل میں یوکرین کی جو مدد کی ہے، یہ محض امداد نہیں ہے بلکہ یہ امن کے لیے امریکہ کی سرمایہ کاری ہے اور ہم وعدہ کرتے ہیں کہ اسے ذمے داری کے ساتھ استعمال کریں گے۔''
Your browser doesn’t support HTML5
کیف پہنچنے کے بعد زیلنسکی نے کہا تھا کہ روس کے سفاکانہ حملوں اور طاقت کے بے دریغ استعمال کے باوجود یوکرین کی افواج فتح کی جانب بڑھ رہی ہیں۔
اپنے ایک بیان میں زیلنسکی نے کہا کہ "ہم ہر مشکل مرحلے سے نکل آئیں گے، ہم واشنگٹن سے کچھ ایسی چیزوں کے ساتھ واپس آئے ہیں جو واقعی ہمارے لیے مددگار ہوں گی۔"
امریکہ نے یوکرین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ روسی حملوں کے مقابلے کے لیے اسے پیٹریاٹ میزائل فراہم کرے گا۔ زیلنسکی کافی عرصے سے پیٹریاٹ میزائلز کی فراہمی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں جو روس کے فضائی حملوں کے سدِ باب کے لیے مؤثر ہو سکتے ہیں۔
روس نے 10 ماہ سے جاری اس جنگ کے دوران جہاں اپنے فضائی حملوں میں یوکرین کے شہروں، قصبوں اور دیہات کو تباہ کیا ہے۔ وہیں گزشتہ تین ماہ کے دوران کئی علاقوں میں بجلی اور پانی کی سپلائی لائنز بھی منقطع ہو گئی ہیں۔
زیلنسکی نے اپنے بیان میں روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کی مدد کرنے پر امریکی صدر جو بائیڈن اور کانگریس کا شکریہ بھی ادا کیا۔
امریکہ اور اس کے اتحادی یوکرین کو جدید جنگی ٹینک اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکن آپریشنل ٹیکٹیکل میزائل سسٹم (ATACMS)فراہم کرنے سے گریزاں رہے ہیں۔ کیوں کہ یہ روس کے اندر بھی مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بائیڈن انتظامیہ اور کیف نے یوکرین کے لیے امداد کی منظوری کے معاملے پر اس بات کو بھی مدِ نظر رکھا ہے کہ آئندہ برس امریکی ایوانِ نمائندگان میں ری پبلکنز کی معمولی برتری کے باعث یہ معاملہ پیچیدہ ہو سکتا ہے۔
دائیں بازو کے بعض ری پبلکن قانون ساز یوکرین کو امداد دینے کے مخالف ہیں جب کہ بعض کا مؤقف ہے کہ اس بجٹ کی کڑی نگرانی ہونی چاہیے۔
دریں اثنا روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے جمعے کو اسلحہ سازی کے مرکز ٹُولہ کا دورہ کیا اور روس میں ڈیفنس انڈسٹری کے سربراہان سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ میدانِ جنگ میں روسی افواج کو اسلحے کی فراہمی کا سلسلہ تیزی سے جاری رہے۔
برطانیہ کی وزارتِ دفاع نے جمعے کو ایک انٹیلی جنس رپورٹ میں بتایا تھا کہ پوٹن روسی افواج کی تعداد میں 30 فی صد اضافہ کر کے 15 لاکھ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔