حال ہی میں کرائے جانے والے ایک سروے میں گذشتہ 35 سال میں پہلی بار یہ حیرت انگیز نتیجہ سامنے آیا ہے کہ اب زیادہ تر امریکیوں کے لیے جاپان کے مقابلے میں چین کی اہمیت زیادہ ہے۔
امریکہ میں جاپان کی وزارت خارجہ کے تحت کرائے گئے عوامی رائے عامہ کے جائزے سے ظاہر ہوا کہ 39 فی صد امریکی چین کو امریکہ کا سب سے اہم شراکت دار سمجھتے ہیں جب کہ جاپان کو پسند کرنے والوں کی تعداد 31 فی صد ہے۔
گیلپ پول سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سیاست، حکومت، تعلیم اور مذہی شعبے سے تعلق رکھنے والے ایسے راہنماؤں نے، جو رائے عامہ کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ٹوکیو کے مقابلے میں بیجنگ کو ترجیج دی اور یہ شرح 28 کے مقابلے میں 46 فی صد تھی۔
جاپانی وزارت خارجہ کا کہناہے کہ سروے میں شامل 12 سو افراد نے ، جن میں عام افراد اور رائے عامہ پر اثراندازہونے والے راہنماشامل تھے، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو زیادہ اہمیت دی۔
اسی سروے سے یہ بھی پتاچلا کہ 85 فی صد عام امریکی اور 90 فی صد لیڈر جاپان کو امریکہ کا قابل بھروسہ اتحادی اور دوست سمجھتے ہیں۔
دونوں گروپوں کے 90 فی صد سے زیادہ افراد کاکہناتھا کہ جاپان اور امریکہ کے درمیان دفاعی معاہدہ قائم رہنا چاہیے کیونکہ جاپان اورمشرقی ایشیا اور بحرالکاہل کے علاقے کی سلامتی اور امن کے لیے یہ معاہدہ بہت اہمیت رکھتا ہے۔
جاپان اور امریکہ کے درمیان دفاعی تعاون کے معاہدے پر 1960ء میں دستخط ہوئے تھے۔ اس معاہدے میں امریکہ نے جاپان کو فوجی حملے کی صورت میں دفاع میں مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
معاہدے کے تحت امریکہ کو جاپان اور بحرالکاہل میں امریکی فوجی اڈوں اور مسلح افواج رکھنے کی سہولت دی گئی ہے۔