چاند پر قدم رکھنے والے آخری خلاباز جین سرنن 82 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
جین سرنن 1934 میں شکاگو میں پیدا ہوئے اور اُنھیں 1963 میں خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ’ناسا‘ نے اپنے خلائی مشن کے لیے منتخب کیا تھا۔
وہ دو بار چاند کے سفر پر گئے، 1969 میں جب وہ پہلی مرتبہ اپالو مشن میں شامل ہوئے تو اس مشن نے چاند کی سطح سے 50 ہزار فٹ دوری تک پرواز کی۔
تین سال بعد اپالو 17 نامی مشن نے ایک مرتبہ پھر چاند کا سفر کیا اور جین سرنن اس مشن کے کمانڈر تھے اور اُنھوں نے تین دن چاند کی سطح پر گزارے۔
جین سرنن کے بعد کوئی بھی شخص چاند کی سطح پر نہیں اترا۔
اُن کا انتقال پیر کو ہیوسٹن اسپتال میں ہوا، جہاں وہ صحت کے مختلف مسائل کے سبب زیر علاج تھے۔
ناسا نے اُن کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
جین سرنن نیوی کے پائلٹ تھے اور اکتوبر 1963 میں جب اُنھیں ناسا کے مشن کے لیے منتخب کیا گیا تو اُنھوں نے ایروناٹیکل انجینئرنگ میں ماسٹر ڈگری حاصل کی تھی۔
وہ چاند سے واپسی کے تین سال بعد ناسا سے ریٹائرڈ ہو گئے اور پھر ہیوسٹن میں ایک انرجی کمپنی کے ساتھ کام شروع کیا، بعد ازاں 1981 میں اپنی ایک ’ایرو اسپیس‘ کنسلٹینسی کمپنی بنائی۔
اُن کے زندگی کے بارے میں ایک دستاویزی فلم ’’لاسٹ مین آن دی مون‘‘ 2016 میں ریلیز ہوئی تھی۔