چین کے نائب صدر ژی جن پنگ اپنا امریکہ کا دورہ، جمعرات اور جمعے کے دن لاس اینجلس میں گذارنے کے ساتھ ختم کریں گے۔ اس شہر کے دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان معاشی اور ثقافتی تعلقات کا فروغ ہے۔
پروگرام کے مطابق کیلی فورنیا کے گورنر جیری براؤن اور لاس اینجلس کے میئر انٹونیو ولارائیگوسا ہوائی اڈے پر چینی نائب صدر کا استقبال کریں گے۔
جس کے بعد وہ پورٹ آف لاس اینجلس پر چین کی شپنگ کمپنی کے ٹرمینل کے دورے پر جائیں گے۔
جمعے کے روز مسٹر ژی چائنا یوایس اکنامک ٹریڈ فورم سے خطاب کریں گے اور اس کے ساتھ ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے ترتیب دیے گئے کئی پروگراموں میں شریک ہوں گے۔
بعدازاں امریکہ کے نائب صدر جوبائیڈن بھی ان کے ساتھ شریک ہوجائیں گے۔ بائیڈن ، چینی نائب صدر کے دورے میں سرکاری طورپر ان کے میزبان ہیں۔
ژی کے دورے کا اختتام باسکٹ بال کی لاس اینجلس لیکرز ٹیم کا ایک میچ دیکھنے کے ساتھ ہوگا۔
ژی کے دورے کو اس لیے بھی بہت زیادہ اہمیت دی جارہی ہے کیونکہ وہ متوقع طورپر اگلے سال چین کے صدر ہوں گے۔
عمومی طورپر چینی اعلیٰ عہدے دار کے گرم جوش خیرمقدم اور ان کے اعزاز میں منعقد کی گئی تقاریب کے باوجود امریکی راہنما حساس مسائل سے پیچھے نہیں ہٹے۔ صدر براک اوباما نے منگل کے روز وہائٹ ہاؤس میں اپنی ملاقات میں انسانی حقوق پر اپنے تحظات ظاہر کیے۔ بدھ کے روز ہاؤس اسپیکر نے ژی سے ملاقات کے دوران انہیں قید میں پڑے انسانی حقوق کے چینی سرگرم کارکن کے بارے میں ایک خط پیش کیا۔ اسی طرح سینیٹر جان مک کین نے تبتی بھگشوؤں کی خودسوزی کے واقعات اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام سے متعلق قرارداد پر چین کے ویٹو کا معاملہ اٹھایا۔