امریکہ نےکہا ہے کہ چین پرلازم ہے کہ حقوقِ انسانی سے متعلق اپنا ریکارڈ بہتر کرے، جس میں تبت کے لوگوں سے روا رکھا جانے والا برتاؤ بھی شامل ہے۔
وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے جمعرات کو کہا کہ امریکہ کو حالیہ واقعات پر تشویش ہے جِن میں چین کے خلاف مایوسی کا اظہار کرتے ہوئےاحتجاج کرنے والے خودسوزی پر مجبور ہو رہے ہیں۔
چین کی پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے، جو اُن کے بقول بودھ مت کو کچلنے کی ظالمانہ حرکت ہے، مارچ سے اب تک تبت کے 11 مرد اور خواتین بھکشوؤں نے خودسوزی کی ہے۔ گذشتہ ہفتے، نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں تبت کے جلاوطن ایک شخص نے اپنے آپ کونذرِ آتش کرنے کی کوشش کی۔
تبت کے روحانی راہنما، دلائی لاما نے اِس عمل کو ’ثقافتی نسل کشی‘ قرار دیا ہے۔
ہیلری کلنٹن نے نابینہ چینی سرگرم کارکن، چئین گئانگ چینگ کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا، جو جیل کاٹنے کے بعد ستمبر سے گھر پر نظر بند ہیں۔ انسانی حقوق سے متعلق گروپوں نے کہا ہے کہ گھر پر نظربندی کے دوران چئین اوراُن کی اہلیہ کومارا پیٹا بھی گیا ہے۔