بائیڈن انتظامیہ اگلے ماہ مصنوعی ذہانت اور چپ سازی کے آلات کے لیے استعمال ہونے والے سیمی کنڈکٹرز کی چین کو امریکی ترسیل پر پابندیوں کو وسیع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اس معاملے سے واقف لوگوں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کامرس ڈیپارٹمنٹ اس سال کے شروع میں تین امریکی کمپنیوں" کے ایل اے کور کلاک ڈاٹ او" ،" Lam Research Corp LRCX.O، " اور Applied Materials Inc AMAT.O کو خطوط میں بھیجی گئی پابندیوں کی بنیاد پر نئے ضوابط شائع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
تاہم نئے قوانین کے منصوبے کی پہلے اطلاع نہیں دی گئی ہے۔
وہ خطوط، جن کا کمپنیوں نے عوامی طور پر اعتراف کیا ہے ،ان میں کہا گیا ہے کہ جب تک کہ بیچنے والے کامرس ڈیپارٹمنٹ کے لائسنس حاصل نہ کر لیں, انہیں ایسی چینی فیکٹریوں کو چپ سازی کا سامان برآمد کرنے سے منع کیا گیا ہے ، جو ذیلی 14 نینو میٹر کے عمل کے ساتھ جدید سیمی کنڈکٹرز تیار کرتی ہیں۔
یہ قواعد گزشتہ ماہ نیوڈیا کارپوریشن اور ایڈوانسڈ مائکرو ڈیوائسز کو کو بھیجے گئے کامرس ڈپارٹمنٹ کے خطوط میں پابندیوں کو بھی وضع کریں گے، جس میں انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ چین کو کئی مصنوعی ذہانت والے کمپیوٹنگ چپس کی ترسیل کو روک دیں ،جب تک کہ وہ لائسنس حاصل نہ کر لیں۔
کچھ ذرائع نے کہا کہ ضوابط میں ممکنہ طور پر چین کے خلاف اضافی کارروائیاں شامل ہوں گی۔ پابندیوں کو بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے اور قواعد کو توقع سے زیادہ دیر میں شائع کیا جا سکتا ہے۔
SEE ALSO: ’صدر بائیڈن امریکہ میں بائیو ٹیکنالوجی کے فروغ کے منصوبے کا اعلان کریں گے‘یہ خطوط کامرس ڈیپارٹمنٹ کو قاعدہ لکھنے کے طویل عمل کو نظر انداز کرنے کی اجازت دیتے ہیں تاکہ کنٹرول کو تیزی سے نافذ کیا جا سکے، لیکن خطوط صرف ان کمپنیوں پر لاگو ہوتے ہیں ، جنہیں یہ موصول ہوتے ہیں ۔
خطوط کو قواعد میں تبدیل کرنے سے ان کی رسائی وسیع ہو جائے گی اور اسی طرح کی ٹیکنالوجی تیار کرنے والی دیگر امریکی کمپنیوں کو پابندیوں کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ یہ ضوابط ممکنہ طور پر ان کمپنیوں پر لاگو ہو سکتے ہیں جو مصنوعی ذہانت کے چپس میں Nvidia اور AMD کے غلبے کو چیلنج کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
Intel Corp INTC.O اور Cerebras Systems جیسے سٹارٹ اپ اسی جدید کمپیوٹنگ مارکیٹوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انٹیل نے کہا کہ وہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، جبکہ سیریبراس سسٹمزنے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے ۔
ذرائع میں سے ایک نے کہا کہ قواعد چین کو ان مصنوعات کی ترسیل پر لائسنس کی ضروریات بھی عائد کرسکتے ہیں جن میں ٹارگٹڈ چپس ہوتی ہیں۔ ہیولٹ پیکارڈ، ڈیل ٹیکنالوجیز اور سپر مائکرو کمپیوٹر ڈیٹا سینٹر سرور بناتے ہیں جن میں Nvidia کی A100 چپ ہوتی ہے۔
ڈیل اور ایچ پی ای نے کہا کہ وہ صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں، جبکہ سپر مائیکرو کمپیوٹر نے تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
جمعہ کے روز محکمہ تجارت کے ترجمان نے مخصوص ضوابط پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا لیکن اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ "امریکی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے مفادات کے تحفظ کے لیے اضافی اقدامات کو لاگو کرنے کے لیے ایک جامع طریقہ اختیار کر رہا ہے، جس میں فوج کو جدید بنانے سے متعلق چین کو امریکی ٹیکنالوجی کے حصول سے روکنا بھی شامل ہے۔
SEE ALSO: صدر بائیڈن نے امریکی مسابقت سے متعلق سیمی کنڈکٹر بل پر دستخط کر دیےکے ایل اے، اپلائیڈ میٹریلز اور نیوڈیا نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا جبکہ لام نے تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔ AMD نے مخصوص پالیسی اقدام پر کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن اس بات کی تصدیق کی کہ وہ اپنی نئی لائسنسنگ کی ضرورت سے "مادی اثرات" کی پیش گوئی نہیں کرتا ہے۔
منصوبے کے تحت یہ کارروائی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے ان ٹیکنالوجیز کو نشانہ بنا کر چین کی ترقی کو ناکام بنانے کی کوشش کی ہے جہاں امریکہ اب بھی تسلط برقرار رکھے ہوئے ہے۔
امریکی تھنک ٹینک ،سنٹر فار سٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل میں ٹیکنالوجی کے ماہر جم لیوس نے کہا ہے کہ "یہ حکمت عملی چین کے خطرناک ہے ، وہ یہ چیزیں نہیں بنا سکتے، وہ مینوفیکچرنگ کا سامان نہیں بنا سکتے،یہ تبدیل ہوگا۔
پچھلے ہفتے چین سے متعلق اقدامات کے بارے میں ایک اپ ڈیٹ میں، چیمبر آف کامرس، ایک امریکی کاروباری لابنگ گروپ، نے اراکین کو AI چپس اور چپ سازی کے آلات پر آنے والی پابندیوں سے خبردار کیا۔
چیمبر کا کہنا ہے کہ "اب ہم سن رہے ہیں کہ ممبران کو وسط مدتی انتخابات سے پہلے قواعد کی ایک سیریز یا شاید ایک بڑے اصول کی توقع کرنی چاہئے تاکہ حال ہی میں جاری کردہ (کامرس ڈیپارٹمنٹ) چپ آلات اور چپ ڈیزائن کمپنیوں کو 'باخبر' خطوط میں رہنمائی کو کوڈی فائی کر سکیں"۔
گروپ نے یہ بھی کہا کہ ایجنسی اضافی چینی سپر کمپیوٹنگ اداروں کو تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
SEE ALSO: چین کے ساتھ معاشی مسابقت؛ سینیٹ میں نیا بل منظوررائٹرز نے جولائی میں پہلی بار یہ اطلاع دی تھی کہ بائیڈن انتظامیہ چائنیز فیکٹریوں کو چپ بنانے والے ٹولز کی برآمدات پر پابندی لگانے پر فعال طور پر تبادلہ خیال کر رہی ہے ،جو 14 نینو میٹر نوڈ اور اس سے چھوٹے جدید سیمی کنڈکٹر بناتی ہیں۔
دو ذرائع نے بتایا کہ امریکی حکام نے اتحادیوں تک رسائی حاصل کی ہے کہ وہ اسی طرح کی پالیسیاں نافذ کریں، تاکہ غیر ملکی کمپنیاں چین کو ایسی ٹیکنالوجی فروخت نہ کر سکیں، جس سے امریکی فرموں کو جہاز رانی سے روک دیا جائے گا۔
ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سابق تجارتی اہلکار، کلیٹ ولیمز نے کہا ہے کہ "اتحادیوں کے ساتھ ہم آہنگی اثرات کو زیادہ سے زیادہ کرنے اور غیر ارادی نتائج کو کم کرنے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ "اس سے وسیع تر ضوابط کی حمایت کرنی چاہیے جسے دوسرے 'باخبر' خطوط کی بجائے نقل کر سکتے ہیں۔"
اس خبر کا مواد رائٹز سے لیا گیا ہے ۔