افغانستان سے امریکہ کا انخلا اور طالبان کا جشن

افغانستان سے امریکی فوج کے آخری رکن 82 ویں ایئر بورن ڈویژن کے کمانڈر میجر جنرل 'کرس ڈوناہو' سی17 کارگو طیارے میں سوار ہو رہے ہیں۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل فرینک میک کینزی نے افغانستان سے فوجی انخلا مکمل ہونے کا اعلان کیا اور بتایا کہ کابل ایئرپورٹ سے آخری طیارے نے واشنگٹن کے وقت کے مطابق سہ پہر تین بج کر 29 منٹ پر پرواز کی۔

جنرل میک کینزی نے افغان جنگ سے متعلق کہا کہ یہ وہ مشن تھا جس میں اسامہ بن لادن سمیت القاعدہ کے دیگر کئی افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا گیا۔

امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ کے مطابق افغان جنگ کے دوران دو ہزار 461 امریکی اہلکار اور شہری ہلاک جب کہ 20 ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد طالبان نے ہوائی فائرنگ کر کے جشن منایا۔ 

طالبان کی جانب سے ہوائی فائرنگ کا ایک منظر

امریکی فوج کے انخلا کے بعد طالبان کی بدری فورس کے جنگجوؤں نے کابل ایئرپورٹ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کابل ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں۔ 

طالبان کی بدری فورس کے جنگجو کابل ایئرپورٹ کے مرکزی دروازے پر سیکیورٹی کی ذمے داریاں سنبھال رہے ہیں۔

کابل ایئرپورٹ پر پیر کی شب کے وہ مناظر جب امریکہ کے آخری طیارے نے اڑان بھری۔