امریکہ کے ایک موقر اخبار'دی نیویارک ٹائمز' میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق امریکہ بالٹک اور مشرقی یورپ کے کئی ممالک میں بھاری فوجی ہتھیار اور سازو سامان کو ذخیرہ کرنے پر غور کر رہا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ تجویز روسی صدر ولادیمر پوٹن کے لیے ایک سخت پیغام ہو گا کہ امریکہ مشرقی یورپ میں اپنے نیٹو اتحادیوں کے دفاع کے لیے آگے آئے گا۔
روس کی طرف سے یوکرین کے علاقے کرائمیا پر قبضے اور یوکرین کے تنازع کی وجہ سے مشرقی یورپ میں پہلے ہی کشیدگی پائی جاتی ہے۔
دی نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سازوسامان اور ہتھیاروں کو بلغاریہ، اسٹونیا، لٹویا، پولینڈ، رومانیہ اور ممکنہ طور پر ہنگری بھیجنے سے پہلے اس تجویز کی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر اور وائٹ ہاؤس سے منظوری ضروری ہے۔
لٹویا کے وزیر دفاع ریماند وجونس نے دی نیو یارک ٹائمز کو بتایا کہ " اگر کوئی واقعہ ہوتا ہے تو ہم مزید سامان کے لیے دنوں اور ہفتوں کا انتظار نہیں کر سکتے۔ ہمیں فوری جوابی عمل کرنا ہو گا"۔
اگر یہ تجویز منظور کر لی جاتی ہے تو اس کے تحت دوسری عالمی جنگ کے بعد ان ممالک میں بھاری ہتھیاروں کو رکھا جا سکے گا جو کبھی روس کے زیر اثر تھے۔