امریکی محکمہٴانصاف اور وائٹ ہاؤس نے ملک کےچند شہروں میں ایک پروگرام کا آغاز کیا ہے، جِس کا مقصد پُرتشدد انتہا پسندوں اور داخلی طور پر دہشت گردی کی طرف مائل ہونے والوں کو شناخت کرکے حراست میں لینا ہے، اِس سے پہلے کہ وہ کوئی حملہ کریں۔
امریکی اٹارنی جنرل، ایرک ہولڈر کے مطابق، ملک میں جاری انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے ضمن میں، ملک کی برادری کے نمائندوں، عام شہریوں کی حفاظت پر مامور اہل کاروں، مذہبی رہنماؤں اور وفاقی قانون کا نفاذ کرنے والوں کو اکٹھا کیا جائے گا۔
ہولڈر نے کہا ہےکہ عراق اور شام میں دولت اسلامیہ کے منظر عام پر آنے کے بعد، اُن پُرتشدد انتہا پسندوں کا ساتھ دینے کے لیے چند امریکی وہاں پہنچے ہیں؛ جس سے اِس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ داخلی پُرتشدد انتہا پسند امریکیوں کے لیے باعث خطرہ ہیں۔
سلامتی کا یہ نیا پروگرام امریکی محکمہٴانصاف، وائٹ ہاؤس، محکمہٴ ہوم لینڈ سکیورٹی اور انسدادِ دہشت گردی کےقومی مرکز کی طرف سے شروع کی گئی رابطے کی ایک کوشش ہے۔
پُرتشدد انتہا پسندی کے انسداد کے موضوع پر اکتوبر میں وائٹ ہاؤس میں ایک سربراہ اجلاس منعقد ہوگا۔ یہ اعلان اس اجلاس سے قبل سامنے آیا ہے۔