صدر براک اوباما نے کہاہے کہ قومی قرضوں پر عائد حد بڑھانے کے لیے ایوان زیرین اور سینیٹ کے راہنماؤں کے ساتھ ایک معاہدہ طے پاگیاہے جس سے حکومت اپنے 143 کھرب ڈالر کے قرضوں کی نادہندگی سے محفوظ ہوگئی ہے۔
صدر اوباما نے اتوار کی رات وہائٹ ہاؤس کے بریفنگ روم میں آکر مجوزہ معاہدے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تحت حکومت آئندہ دس برسوں کے دوران اپنے اخراجات میں دس کھرب ڈالر کی کٹوتی کرے گی اوراس سلسلے میں کانگریس میں دونوں جماعتوں کے ارکان پر مشتمل ایک پینل قائم کیا جائے گا۔
صدر کا کہناتھا کہ مستقبل میں اخراجات کی کٹوتیوں کا فیصلہ مذاکرات کے ذریعے کیا جائے گا۔
صدر نے مجوزہ معاہدے کو ملک کو نادہندگی سے بچانے والا ایک سمجھوتہ قرار دیا۔
توقع ہے کہ مجوزہ معاہدے پر پیر کے روز ایوان زیریں اور سینیٹ میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ حتمی منظوری حاصل ہونے کے بعد قومی قرضوں کی حد میں اضافہ ہوجائے گا اور حکومت کے لیے اپنے بلوں کی ادائیگی کی راہ کھل جائے گی۔
امریکی اور بیرونی مالیاتی منڈیاں اتوار کے روز واشنگٹن میں جاری پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے تھیں ۔
منگل تک اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ طے نہ پانے کی صورت میں عالمی معیشت پر، جو دوبرس قبل کے اقتصادی بحران سے نکلنے کے بعد اپنی بحالی کی کوششیں کررہی ہے، انتہائی منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔